پودوں میں سبز مادہ بنانے میں نائٹروجن کا کردار انتہائی اہم ہے، ماہرین

اتوار 13 اپریل 2014 05:29

فیصل آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13اپریل۔2014ء)ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے شعبہ آئل سیڈ کے زرعی ماہرین نے کہاہے کہپودوں میں سبز مادہ یعنی کلوروفل بنانے میں نائٹروجن کا کردار انتہائی اہم ہے۔نا میاتی مادہ کم ہو نے کی وجہ سے ہماری زمینوں میں نا ئٹروجن زیادہ دیر تک موجود نہیں رہتی اس لئے فصل کی بہتر پیداوار کے حصول کے لیے اسے تین اقساط میں استعمال کر یں ۔

سورج مکھی کی فصل کے لئے نائٹروجن کی آدھی مقدار بوائی کے وقت، ایک چوتھائی پہلی آبپاشی کے ساتھ اور بقیہ ایک چوتھائی مقدار پھولوں کی ڈوڈیاں بنتے وقت استعمال کرنے سے پیداواری نتائج میں بہتری آتی ہے۔سورج مکھی کم پا نی میں پروان چڑھنے کی صلاحیت رکھنے والی فصل ہے لہٰذا کاشتکار اس کی آبپاشی پر پوری توجہ نہیں دیتے جس کی وجہ سے پیداواری کمی کا احتمال ہو سکتا ہے۔

(جاری ہے)

اس لئے مناسب اور بروقت پانی لگانا ضروری ہے۔ دوسرا پا نی پودوں میں بڑھوتری اور موسم میں تبدیلی کی وجہ سے پہلے پا نی کے 15 سے 20 دن کے بعد لگا ئیں تاکہ ضیائی تالیف کا عمل بہتر انداز میں انجام پا سکے۔ جب فصل پر پھولوں کی ڈوڈیاں بننا شروع ہو جائیں تو اس وقت اس کوتیسرے پا نی کی ضرورت ہو تی ہے کیونکہ اس وقت نا ئٹروجن کھا د کی آخری قسط ڈالی جا تی ہے۔

مزید برآں درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ سے پا نی نہ ملنے کی صورت میں عمل زیرگی کے متاثر ہو نے کا خدشہ ہو تا ہے جس کی وجہ سے پھول کا کچھ حصہ بیج بننے سے محروم رہ جا تا ہے۔فصل کو چوتھا پا نی بیج بننے کے مرحلے پر لگا ئیں۔ یہ مرحلہ پھول بننے کے 10 سے 15 دن بعد شروع ہو جاتاہے، اس مرحلے پر پانی کی کمی کی وجہ سے بیج پچک کر کمزور اور پتلا رہ جا تا ہے اور نتیجہ پیداوار میں کمی کی صورت میں ہمارے سامنے آتا ہے۔

متواتر خشک اور گرم موسم کی صورت میں چوتھا پانی تقریباً 15 دن بعد جب بیج دودھیا حالت میں ہو تو اس وقت ایک ہلکا پا نی لگا نے سے دانے کے سا ئز اور وزن میں بہتری سے پیداوار میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ ماہرین نے بتایاہے کہ سورج مکھی خوردنی تیلدار فصلوں میں اہم مقام رکھتی ہے، کم دورانیے کی یہ فصل 90 سے 110 دن میں پک کر تیار ہو جاتی ہے۔ ز رعی سائنسدانوں کے تجربات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ فی ایکڑ پیداوار کی کمی میں شامل دیگر عوامل کے علاوہ کھادوں کا غیر متناسب استعمال اور آبپاشی کی بے توجہی اہم مسائل ہیں۔کیمیائی کھادیں پودے کو نائٹروجن، فاسفورس اور پوٹاش تین اجزائے خوراک مہیا کرتی ہیں جو بنیادی اہمیت کے حامل ہیں۔