جی20وزرائے خزانہ کا دو روزہ اجلاس اختتام پذیر ، مشترکہ اعلامیہ جاری ، امریکا کی جانب سے عالمی اصلاحاتی پیکیج میں تاخیر پرمایوسی کا اظہار ، اصلاحات کے لیے کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق ، امریکا رواں برس کے اختتام تک آئی ایم ایف کے وضع کردہ مالیاتی اصلاحاتی پروگرام کو تسلیم نہیں کرتا تو تادیبی کارروائی کی جائے گی، وزرراء خارجہ

اتوار 13 اپریل 2014 05:14

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13اپریل۔2014ء) جی ٹونٹی گروپ کے وزراء خارجہ نے امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ آئی ایم ایف کا اصلاحاتی پیکیج تسلیم کرے ، یہ مطالبہ واشنگٹن میں جاری دو روزہ اجلا س کے اختتا م پر جاری مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے، وزرائے خزانہ کے اجلاس میں اس پر بھی اتفاق کیا گیا کہ اگر امریکا رواں برس کے اختتام تک انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے وضع کردہ مالیاتی اصلاحاتی پروگرام کو تسلیم نہیں کرتا تو تادیبی کارروائی کی جائے گی۔

جی 20کے اس انتباہ پر امریکی ردعمل ابھی تک سامنے نہیں آیا ہے۔ جی 20کے اجلاس میں ایک مرتبہ پھر عالمی مالیاتی ادارے میں ابھرتی اقتصادیات کے حامل ملکوں کو مزید اختیار تفویض کرنے کے معاملے پر بھی گفتگو کی گئی لیکن اس حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔

(جاری ہے)

اس اجلاس میں عالمی اقتصادیات کے معاملات علاوہ یوکرائن کے تنازعے پر بھی توجہ مرکوز کی گئی اجلاس میں آئی ایم ایف کے اصلاحاتی پیکیج کو تسلیم کرنے میں امریکا کی تاخیر پر مایوسی کا اظہار بھی کیا گیا۔

جی 20کے وزرائے خزانہ کے اس اجلاس کے وقفے میں ہونے والی عالمی مالیاتی ادارے اور ورلڈ بینک کی میٹنگز میں شرکت کے بعد آسٹریلیا کے وزیر خزانہ جو ہوکی نے کہا کہ وہ امریکا سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مالیاتی اصلاحاتی پلان کے نفاذ کو یقینی بنایا جائے۔یہ پلان 2010ء میں منظور کیا گیا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ اس پلان کے پوری طرح نافذ ہونے سے عالمی مالیاتی ادارے کے مالی وسائل دوگنا ہو جائیں گے۔

اس منصوبے کے تحت آئی ایم ایف کی ابھرتی اقتصادیات مثلاً جنوبی افریقہ، چین، روس وغیرہ کو رائے شماری میں زیادہ اختیارات بھی حاصل ہو جائیں گے۔ تاہم امریکی کانگریس اس پلان کو مسترد کر چکی ہے۔ جاپان اور جرمنی سمیت کئی ممالک امریکا سے مطالبہ کر چکے ہیں کہ وہ اس پلان کی توثیق کرے کیونکہ ایسا کرنے سے عالمی مالیاتی ادارہ مزید مستحکم ہو گا۔

متعلقہ عنوان :