نریندر مودی کی خفیہ شادی حلف کی خلاف ورزی ، کاروائی جائے‘کانگریس کا مطالبہ

اتوار 13 اپریل 2014 05:15

ممبئی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13اپریل۔2014ء) بھارتی سیاسی جماعت بی جے پی کی جانب سے وزارتِ عظمیٰ کیلئے نامزد امیدوار نریندر مودی کی ریٹائرڈ سکول ٹیچر اہلیہ یشودابین سے شادی کے بارے میں خبر منظر عام پر آنے کے بعد ان خلاف حلف کی خلاف ورزی کرنے پر کاروائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت میں کانگریس پارٹی نے الیکشن کمیشن سے درخواست کی ہے کہ ’فرضی‘حلف نامہ داخل کرنے کے الزام میں بی جے پی کے وزارتِ عظمی کے امیدوار نریندر مودی کے خلاف کارروائی کی جائے ۔

وزیرِ قانون کپل سبل کی قیادت میں ایک وفد نے الیکشن کمشنر سے ملاقات کی اور کہا کہ نریندر مودی نے جب گجرات کے اسمبلی انتخابات کے لیے سنہ 2001 سے 2012 کے درمیان چار مرتبہ اپنے کاغزاتِ نامزدگی داخل کیے تو حلف ناموں میں نہ کبھی اپنی اہلیہ کا ذکر کیا اور نہ ان کے اثاثوں کا حالانکہ قانوناً وہ یہ معلومات فراہم کرنے کے پابند تھے۔

(جاری ہے)

#بھارتی سپریم کورٹ کا حکم ہے کہ اب کوئی خانہ خالی نہ چھوڑا جائے اور کانگریس کا دعویٰ ہے کہ اسی وجہ سے انھیں تسلیم کرنا پڑا کہ تقریباً 45 سال پہلے ان کی یشودا بین نام کی لڑکی سے شادی ہوئی تھی اور وہ اب بھی ان کی بیوی ہیں۔

کانگریس پارٹی انتخابی ریلیوں میں نریندر مودی کے اس اعتراف کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔راہول گاندھی نے جمعے کو ایک انتخابی ریلی میں کہا نریندر مودی خواتین کے تحفظ کی بات کرتے ہیں لیکن اپنے حلف نامے میں اپنی اہلیہ کا نام تک شامل نہیں کرتے پھر کہتے ہیں خواتین کی عزت کریں یہ کس طرح کی عزت ہے۔نریندر مودی نے ابھی اس الزام کا جواب نہیں دیا لیکن وہ اکثر اپنی ریلیوں میں کہتے ر ہے ہیں کہ ان کے آگے پیچھے کوئی نہیں ہے تو وہ بدعنوانی کس کے لیے کریں گے۔