روس یوکرین میں توانائی کو جابرانہ ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے‘امریکہ

اتوار 13 اپریل 2014 05:16

ماسکو/ کیف / واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13اپریل۔2014ء) امریکا نے کہا ہے کہ روس یوکرین کو کنٹرول کرنے کے لیے اپنی توانائی کی رسد کو جابرانہ ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان جن پساکی نے روس کی جانب سے توانائی کو بطور جابرانہ ہتھیار استعمال کرنے کی مذمت کی ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ یوکرین کو پٹرولیم کے لیے اب جو قیمت روس کو ادا کرنا پڑ رہی ہے اس کا تعین عالمی مارکیٹ نہیں کرتی۔

صدر اوباما نے جرمن چانسلر کو بتایا کہ اگر یوکرین میں حالات مزید خراب ہوتے ہیں تو امریکا اور اس کے اتحادیوں کو روس کے خلاف نئی پابندیاں لگانے کی تیاری کرنی چاہیے۔یورپی یونین نے کہا ہے کہ روس کو گیس سپلائی کے حوالے سے اپنے وعدوں کی پاسداری کرنی چاہیے۔

(جاری ہے)

صدر پوتن نے کہا ہے کہ یورپ کو گیس فراہم کرنے کے لیے روس اپنی ذمے داری پوری کرے گا لیکن یوکرین کے قرضے کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات میں امریکا کومداخلت کرنے کاکوئی اختیارنہیں ہے۔

روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اس بات کی تردیدکی ہے کہ روس نے مشرقی یوکرین میں اپنے فوجی اورایجنٹ بھیجے ہیں جوعلیحدگی کی تحریک کو تقویت دینے میں مصروف ہیں۔نیٹو کے سیکرٹری جنرل اینڈرز فوگ راسموسین نے کہا کہ نیٹو کو روس کے حوالے سے مزید اقدامات کرنے چاہیے تاکہ اپنے مشرقی اتحادیوں کو بچایا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :