استعفوں کے معاملے پر جے یو آئی (ف) میں اختلافات، فیصلہ مولانافضل الرحمن کے وطن واپسی تک موخر کردیاگیا

پیر 14 اپریل 2014 06:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14اپریل۔2014ء)استعفوں کے معاملے پر جمعیت علمائے اسلام (ف) میں اختلافات ، فیصلہ مولانافضل الرحمن کے وطن واپسی تک موخر کردیاگیا ، غفور حیدری عمرہ ادائیگی سے واپس اسلام آباد پہنچتے ہی مشاورت شروع کردی ، مولانا امجد نے کہاہے کہ پارٹی کے مرکز ی اجلاس میں حکومت میں رہنے یا نہ رہنے کا فیصلہ کیا جائیگا۔ تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام(ف) کے وفاقی کابینہ سے مستعفی ہونے کے معاملے پر جے یو آئی (ف) میں اختلاف پیدا ہوگیاہے ایک دھڑا استعفوں کی تصدیق دوسرا مسلسل تردید کررہاہے ۔

باوثوق ذرائع نے ”خبر رساں ادارے“ کو بتایا کہ میڈیا میں اس حوالے سے ماحول گرم ہونے پر سربراہ جے یو آئی (ف) نے لندن سے سعودی عرب میں مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدر ی سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور انہیں فی الفور پاکستان پہنچنے کا حکم دیا جس پر وزیر مملکت و سیکرٹری جنرل غفور حیدری سعودی عرب سے کراچی اور پھر اسلام آباد پہنچ گئے ہیں اور آتے ہی معاملے پر جماعت کے سرکرد ہ رہنماؤں سے مشاورت شروع کردی گئی ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع نے مزیدبتایا کہ فی الوقت وفاقی کابینہ سے مستعفی ہونے کے فیصلے کو موخر کردیاگیاہے اور معاملے کو مولانافضل الرحمن کی وطن واپسی تک ملتوی کردیاگیاہے ۔ واضح رہے کہ کچھ روز قبل جمعیت علمائے اسلام (ف) کے وفاقی وزیر اکرم خان درانی اور وزیر مملکت مولانا عبدالغفور حیدری کے وفاقی کابینہ سے مستعفی ہونے کی خبریں گردش کرتیں رہیں اور مرکزی ترجمان جان اچکزئی نے اس معاملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت نے اہم معاملات پر مشاورت نہیں کی جس پر اب مزید حکومت کے ساتھ نہیں چل سکتے البتہ مذاکرات کے دروازے بند نہیں ہونگے اسی معاملے پر مرکزی سیکرٹری اطلاعات مولانا امجد خان استعفو ں کی تردید کی تھی۔

اس سلسلے میں جب ”خبر رساں ادارے“ نے مولانا امجد سے رابطہ کیا تو انہوں نے تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ مولانا عبدالغفور حیدری پاکستان واپس آچکے ہیں اور استعفوں کے معاملے پر مشاورت ہورہی ہے البتہ اس سلسلے میں پارٹی کی مجلس عاملہ کا اجلاس طلب کیا جائیگا، مشاورت ہوگی اور مولانافضل الرحمن کی وطن واپسی پر حتمی فیصلہ کیا جائیگا۔