مشرف نے حکومت اور اپوزیشن میں روابط بڑھانے کا موقع دیا، ایاز صادق ، پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایک جمہوری حکومت سے اقتدار دوسری جمہوری حکومت کو منتقل ہوا ہے،اب اراکین ایک دوسرے کا احترام کرتے اور سیاسی سنجیدگی ہے، کوشش ہے کہ سپیکر کانفرنس ہر سال منعقد کی جائے تاکہ ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھایا جاسکے، 17ویں سپیکر کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب

پیر 14 اپریل 2014 06:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14اپریل۔2014ء)سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایک جمہوری حکومت سے اقتدار دوسری جمہوری حکومت کو منتقل ہوا ہے،پرویز مشرف کے شکرگزار ہیں کہ 2002ء سے پہلے حکومت اور اپوزیشن جو ایک دوسرے کے سخت خلاف تھے میں روابط بڑھانے کا موقع دیا اور اب اراکین ایک دوسرے کا احترام کرتے ہیں اور سیاسی سنجیدگی ہے، کوشش کر رہے ہیں کہ سپیکر کانفرنس ہر سال منعقد کی جائے،تاکہ ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھایا جاسکے۔

اتوارکے روز یہاں پارلیمنٹ ہاؤس میں 17ویں سپیکر کانفرنس کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی،تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ اب یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ مرکز اور صوبوں کا رشتہ کتنا مضبوط اور اہم ہے،پہلی مرتبہ تمام صوبوں میں مختلف حکومتیں بنیں،عوام نے بہت زیادہ تعداد میں ووٹ دیا مگر ہارنے والی جماعتوں نے ایسا کوئی پیغام دیا کہ جس سے جمہوریت کا نقصان ہوا،ایاز صادق نے کہا کہ تمام ادارے اپنا کام کر رہے ہیں،سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کی ذمہ داری سب سے اہم ہے،انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں پورے پارلیمانی سال کے دوران اپوزیشن کو حکومت سے دوگنا ٹائم دیا تاکہ غیر جانبدار رہ سکوں،انہوں نے کہا کہ چےئر کی رولنگ بہت بڑی چیز ہوتی ہے اور یہ سب سے بڑی ذمہ داری ہے،اس کے بعد قانون سازی کی ذمہ داری،2008ء سے پہلی نجی بل کا کوئی خیال نہیں تھا لیکن سابقہ حکومت نے یہ بہت بڑا کارنامہ سرانجام دیا اور اس سے بڑی روایت یہ بھی ہے کہ نجی بل کو حکومت بغیر کسی وجہ کے مخالف نہیں کرتی،انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی ڈیپوٹیشن پر لوگ نہیں لائے جائیں گے بلکہ زیادہ سے زیادہ اسمبلی کے لوگوں کو ترقی کی دی جائے گی،اگر بھرتیاں کرنی بھی ہوئیں تو فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے تحت شفاف طریقے سے کی جائیں گی،انہوں نے کہا کہ چینی کمپنی کے ساتھ بات چیت چل رہی ہے اور شاید پاکستان پہلی پارلیمنٹ ہو جو سولر کے ذریعے بجلی حاصل کرے گی،اس کے علاوہ لائبریری اور اراکین کی ایوان میں بحثوں کو ڈیجیٹل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹینز کیلئے ایسوسی ایشن آف پارلیمٹیرین بنانے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ جو بھی کبھی پارلیمنٹ کا رکن رہا ہو وہ اس کا ممبر ہو،اس ایسوسی ایشن کے صدر اور سیکرٹری منتخب ہوں اور ہر سال اس کا اجلاس ہو جہاں پر سب اکٹھے ہوں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی پریکٹسز کا کورس متعارف کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ یونیورسٹی میں یہ پڑھایا جاسکے اور اس کو ایچ ای سی سے تسلیم کروایا جائے گا،انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی سے قانون سازی میں مدد کیلئے کنسنٹنٹ رکھنے کی کوشش بھی کریں گے،انہوں نے کہا کہ کمیٹیاں ایوان کی آنکھیں اور کان ہوتے ہیں،قومی اسمبلی کی تمام کمیٹیاں تشکیل دی جاتی ہیں جو بڑی تیزی اور جفاکشی سے اپنے فرائض انجام دیتی ہیں۔