دریاخان،مشہور زمانہ مردہ خوروں کی نئی واردات کا انکشاف،کھائے گئے بچے کا سر کا برآمد ،ایک ملزم گرفتار ،دوسرا فرار ،علاقہ بھر مین خوف وہراس

منگل 15 اپریل 2014 06:44

دریاخان(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15اپریل۔2014ء)مشہور زمانہ مردہ خوروں کی نئی واردات کا انکشاف،کھائے گئے بچے کا سر کا برآمد ،ایک ملزم گرفتار ،دوسرا فرار ،علاقہ بھر میں خوف وہراس پھیل گیا،واقعات کے مطابق دریاخان کے نواحی قصبہ کہاوڑ کلاں کے رہائشی مشہور زمانہ مردہ خور بھائیوں فرمان اور عارف نے ایک بار پھر مردہ خوری شروع کر دی جس کی اطلاع گزشتہ روز مقامی پولیس کو اہل محلہ نے دی،اطلاع ملنے پر پولیس نے ملزمان کے گھر چھاپہ مارا تو ملزم عارف عرف اپھل گرفتار اور گھر سے ایک معصوم بچے کا سر بھی برآمد کرلیا گیا ،جس کے دھڑ کو ملزمان نے پکا کر کھا لیا تھا ،جبکہ دوسرا ملزم فرمان عرف پھاما موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا جس کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں ،اس حوالے سے اہل علاقہ نے موٴقف پیش کیا کہ کئی ماہ سے مردہ خور بھائیوں کی سرگرمیاں مشکوک نظر آرہی تھیں،جس کی اطلاع مقامی وضلعی پولیس کو دی گئی ،گزشتہ روز بھی ملزمان کے گھر سے بدبو آنے پر پولیس کو اطلاع دی گئی ،تھانہ دریاخان میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ملزم عارف نے بچے کھانے کااعتراف کرتے ہوئے کہا کہ بچہ کی نعش اس کا بھائی لے کر آیاتھا،اور رہائی کے بعد سے وہ مسلسل یہ کام کررہے ہیں اس دوران ملزم بار بار موٴقف تبدیل کرتا رہا ،یاد رہے کہ قبل ازیں 3اپریل 2011 کو بھی دونوں بھائی قبرستان سے مردہ بچی کی نعش نکال کر کھانے کے جرم میں گرفتار ہوئے تھے اور تقریباًدوسال تک جیل میں رہنے اور عدالتی سزا بھگتنے کے بعد 4جون 2013کو رہا ہوئے تھے ،جن کی رہائی پر اہل علاقہ نے شدید احتجاج کرتے ہوئے ملزمان کو علاقہ بدر کرنے کا مطالبہ بھی کیا تھا ،مگر کوئی قانونی اختیار نہ ہونے کے باعث پولیس ایسی کسی بھی کاروائی سے گریزاں رہی ،تازہ ترین واقعہ کے بعد قائمقام ڈی پی او امیر عبداللہ خان نیازی نے تھانہ دریاخان میں صحافیوں سے گفتگو میں بتایا کہ پولیس کو جونہی اطلاع ملی ہم نے اپنے سیکیورٹی ذرائع سے ملزمان کی ریکی شروع کردی اور تسلی ہونے پر کاروائی کرتے ہوئے ایک ملزم گرفتار اور مقدمہ درج کرلیا گیا ہے ،جبکہ دوسرے ملزم کی گرفتاری کے لئے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں ،ار جلد ملزمان کو گرفتار کر لیا جائے گا ،مزید برآں ملزمان کے خلا ف تازہ واقعہ کامقدمہ پولیس کی مدعیت تھانہ صدر دریاخان میں زیر دفعہ 295A,297,201,16MPO,7ATA درج کرلیا گیا ہے۔