برطانوی اخبار گارجین نے حاکم دبئی سے ''غلط دعوے'' پر معذرت کر لی

منگل 15 اپریل 2014 06:36

لندن (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15اپریل۔2014ء)برطانوی اخبار گارجین نے دبئی کے حکمران اور متحدہ عرب امارات کے نائب صدر شیخ محمد بن راشد المکتوم کے خلاف ایک رپورٹ کی اشاعت پر معافی مانگ لی ہے۔اس رپورٹ میں اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ شیخ محمد بن راشد کے دفتر نے ایک اطالوی فیشن ایجنسی کے ذریعے ایک اشتہار شائع کرایا ہے جس میں یورپ کے دورے کے موقع پر متعدد خواتین معاونین کی بھرتی کے لیے درخواستیں طلب کی گئی تھیں۔

گارجین نے اپنے مضمون میں ترمیم کرتے ہوئے ایک فْٹ نوٹ کا اضافہ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ یو اے ای کے نائب صدر،وزیراعظم اور حاکمِ دبئی شیخ محمد کے دفتر نے ہم سے اس بات کی تصدیق کے لیے رابطہ کیا ہے کہ محل یا ان کے دفتر کی جانب سے سفر کے تعلق سے معاونین کی بھرتی کا نہ تو کسی کو مجاز بنایا گیا ہے اور نہ اس کی کوئی درخواست کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

ہمیں اس کی وضاحت کرتے ہوئے خوشی ہورہی ہے اور ہم اس پر ان سے معذرت خواہ ہیں۔

مضمون کی ترمیم شدہ شکل میں لکھا گیا ہے کہ \'\'دبئی کے ایک دولت مند شیخ معاون خواتین کی ایک چھوٹی فوج کی بھرتی کے لیے وینس جارہے ہیں تاکہ وہ اس کی نقدی کو خرچ کرنے میں اس کی معاونت کرسکیں۔تاہم اس میں شیخ کی شناخت نہیں کی گئی ہے۔

اخبار نے ایک اطالوی فیشن کمپنی اور ایک کاسٹنگ ایجنسی کے مالک کا حوالہ دیا ہے جس کا کہنا تھا کہ اسے دبئی میں قائم ایک ایجنسی سے فون کال موصول ہوئی تھی اور اس میں یورپ میں خریداری کے لیے اطالوی خواتین کی تلاش کے لیے کہا گیا تھا کیونکہ وہ فیشن کے انتخاب میں خوب مہارت رکھتی ہیں۔

گارجین کے مضمون کے مطابق یہ خواتین پْرکش ،جاذب نظر اور خوبرو ہونی چاہئیں۔ان کی عمریں اٹھارہ سے اٹھائیس سال کے درمیان ہونی چاہئیں یا وہ اتنی عمر کی نظر آئیں۔وہ انگریزی زبان مہارت سے بولنے کی صلاحیت رکھتی ہوں کیونکہ شیخ کا خاندان اسی غیر ملکی زبان کو بول اور سمجھ سکتا ہے۔اگر درخواست گزار فرانسیسی اور عربی زبانیں بھی بول سکتی ہوں تو یہ ان کی اضافی خوبی شمار ہو گی لیکن ان سب سے بڑھ کر انھیں خریداری میں مہارت تامہ ہونی چاہیے۔