الطاف حسین کو پاسپورٹ بنوانے سے قبل اپنا قومی شناختی کارڈ برائے اوور سیز پاکستانی بنانا ہوگا،وزارت داخلہ۔۔۔۔ الطاف حسین پاکستان کے واحد سیاسی لیڈر جن کے پاس کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ نہیں، مسلسل بائیس برس پاکستان سے باہر رہ کر بڑی سیاسی جماعت کو لیڈ کرنا بھی ایم کیو ایم کے قائد کا منفرد اعزاز

بدھ 16 اپریل 2014 06:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19اپریل۔2014ء)وزارت داخلہ نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو پاسپورٹ کے اجراء کے حوالے وزارت خارجہ کو تحریری جواب دیدیا ہے جس میں کہاگیا ہے کہ الطاف حسین کو پاسپورٹ بنوانے سے قبل موجودہ قانون کے مطابق اپنا قومی شناختی کارڈ برائے اوور سیز پاکستانی (نیشنل آئی ڈینٹی کارڈ فار اوسیز پاکستانیز)بنانا ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو پاسپورٹ کے اجراء کے حوالے سے وزارت داخلہ نے وزارت امور خارجہ کو باقاعدہ تحریری جواب دیدیا ہے جس میں آگاہ کیا گیا ہے کہ الطاف حسین کے پاس قومی شناختی کارڈ نہیں جس کے بغیر انہیں فوری طور پر پاسپورٹ جاری نہیں کیا جاسکتا

۔جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ الطاف حسین کو شناختی کارڈ کے حصول کے لئے لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن میں قائم نادرا دفتر سے رجوع کرنا ہوگا جہاں قومی شناختی کارڈ برائے اورسیز پاکستانیز کیلئے کوائف کا اندراج،فنگر پرنٹس، بائیو میٹرک اور ڈیجیٹیل فوٹوگراف کھنچوانا ہوگا۔

(جاری ہے)

جواب میں یہ یقین دہانی بھی کروائی گئی ہے کہ الطاف حسین اگر نیا قومی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بنوانا چاہیں تو اس کے لئے وزارت داخلہ انہیں مکمل تعاون فراہم کرے گی تاہم مروجہ قانون کے مطابق انہیں لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن میں شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کے اجراء کے لئے ذاتی طور پر جانا ہوگا۔واضح رہے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے بائیس برس بعد پاکستان آنے کے لئے پاسپورٹ کے اجراء کے لئے درخواست دی تھی جس پر وزارت خارجہ نے اس حوالے سے وزارت داخلہ سے اس ضمن جواب مانگا تھا۔

پاکستان کی بڑی اور قومی اسمبلی میں ملک کی چوتھی بڑی سیاسی جماعت کے سربراہ الطاف حسین پاکستان کے واحد سیاسی لیڈر ہیں جن کے پاس کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ نہیں جبکہ مسلسل بائیس برس پاکستان سے باہر رہ کر بڑی سیاسی جماعت کو لیڈ کرنا بھی ایم کیو ایم کے قائد کا منفرد اعزاز ہے۔تفصیلات کے مطابق الطاف حسین کی طرف سے قومی پاسپورٹ کے حصول کے لئے دی گئی درخواست کے بعد یہ انکشاف ہوا ہے کہ وہ پاکستان کے واحد سیاسی لیڈر اور ملک کی چوتھی بڑی سیاسی جماعت سربراہ ہیں جن کے پاس قومی شناختی کارڈ نہیں ہے۔

اس حوالے سے وزارت داخلہ نے منگل کے روز وزارت داخلہ کو ایک خط کے ذریعے آگاہ کرتے ہوئے اس بات سے معذرت کی ہے کہ قومی شناختی کارڈ برائے اوورسیز پاکستانیز نہ ہونے کے باعث انہیں فوری طور پر پاسپورٹ جاری نہیں کیا جا سکتا ، اس کے لئے الطاف حسین کو پہلے یہ اپنا قومی شناختی کارڈ بنوانا ہوگا ۔ علاوہ ازیں مسلسل بائیس برس بیرون ملک رہ ایک بڑی سیاسی جماعت کو انتہائی منتظم طریقے سے چلانا بھی الطاف حسین کا منفرد اعزاز ہے جو پاکستان کی کسی بھی دوسری سیاسی جماعت کے پاس نہیں ہے۔