پاکستان میں ڈرون حملے سی آئی اے نہیں امریکی فضائیہ کررہی ہے‘ سابق ڈرون آپریٹرکا انکشا ف ،قبائلی علاقوں میں حملوں کیلئے امریکی ایئرفورس کا ایک یونٹ سیون ٹین ریکوئنس سکواڈر مخصوص ہے،صحرائے نیواڈا میں قائم فضائیہ ایئربیس سے حملے کئے جاتے ہیں‘ سی آئی اے کا نام صرف معلومات خفیہ رکھنے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے‘ دستاویزی فلم میں انکشاف

بدھ 16 اپریل 2014 06:51

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19اپریل۔2014ء) امریکہ کے سابق ڈرون آپریٹر نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستانی سرزمین پر ہونے والے ڈرون حملے سی آئی اے نہیں بلکہ امریکی فضائیہ کررہی ہے‘ صحرائے نیواڈا میں قائم امریکی ایئرفورس یونٹ اس کی ذمہ دار جبکہ نام سی آئی اے کا استعمال ہورہا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک سابق ڈرون آپریٹر براؤن بریانٹ نے ڈرون پروگرام پر بننے والی ایک دستاویزی فلم میں بتایا ہے کہ صدر اوباما کی جانب سے سی آئی اے ڈرون پروگرام کا کنٹرول ایئر فورس کو دینے بارے اعلان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایئر فورس خود اس پروگرام میں ملوث ہے اور پوری فوج اس سے آگاہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ صدر اوبامہ کے اس اعلان میں سچ کے پردے میں جھوٹ چھپا ہوا ہے۔

(جاری ہے)

سچ یہ ہے کہ ڈرون پروگرام دراصل نام سی آئی اے کا اور کام ایئرفورس کا ہے۔ سی آئی اے صرف اس پروگرام کا کنٹریکٹر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان‘ یمن اور صومالیہ سمیت دیگر ممالک میں ہونے والے ڈرون حملوں میں صرف سی آئی اے کا نام اور سارا کریڈٹ اسے دینے اور معلومات کو خفیہ رکھنے کیلئے ہے جبکہ پاکستان میں ڈرون حملوں سے متعلق رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں ڈرون حملوں میں سی آئی اے نہیں بلکہ امریکی مسلح افواج ملوث ہیں۔

ڈرون پر ریلیز ہونے والی فلم پر سابق ڈرون آپریٹر نے بتایا کہ پاکستان میں قبائلی علاقوں میں حملوں کیلئے امریکی ایئرفورس کا ایک یونٹ سیون ٹین ریکوئنس سکواڈر مخصوص ہے جس کا خفیہ مرکز لاس ویگاس کے قریب صحراء میں بنے کریچ ایئرفورس بیس کے کونے میں واقع ہے۔

امریکی انتظامیہ کے عہدیدار نے گذشتہ سال بریفنگ میں کہا تھا کہ ڈرون پروگرام کی سی آئی اے سے امریکی فوج کو منتقلی زیر غور ہے۔

سابق ڈرون آپریٹر برینڈن برائنٹ نے بتایا کہ اسے اس جھوٹ نے اصلی کرداروں کو سامنے لانے پر مجبور کیا۔ برینڈن نے کہا کہ سب سمجھتے ہیں کہ سی آئی اے پرائیویٹ کنٹریکٹرز ڈرون حملے کرتے ہیں جبکہ پروگرام اصل میں امریکی فضائیہ چلا رہی ہے تاہم معلومات کو خفیہ رکھنے اور بچانے کیلئے سی آئی اے کا لیبل لگایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈرون حملوں میں ملوث اہلکاروں کو انتہائی خفیہ رکھا جاتا ہے۔ امریکہ میں شہری حقوق کے ادارے کی راہنماء حناء شمسی کا کہنا ہے کہ یہ یہ بات سچ ہے کہ سی آئی اے جنگ کے میدانوں میں روایتی اور غیر روایتی قوانین کو ملحوظ خاطر نہیں رکھتی اور زندگی کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرتی ہے۔

متعلقہ عنوان :