پاکستان میں ڈالر کی قدر میں کمی کے باعث قرضوں کی مد میں 474.28ارب روپے کمی ہوئی ہے، اندرونی قرضوں میں بھی کمی ہوئی ہے ، بلیغ الرحمن ،حکومت ایوان میں درست فگر نہیں دے رہیٍ،سینیٹر سلیم مانڈی والا ، ڈالر کی قدر میں کمی کا عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہورہا،اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے،سینیٹر رؤف لالا

جمعرات 17 اپریل 2014 06:56

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔17اپریل۔2014ء)وزیرمملکت برائے داخلہ وتعلیم وتربیت بلیغ الرحمن نے کہا کہ پاکستان میں ڈالر کی قدر میں کمی کے باعث قرضوں کی مد میں 474.28ارب روپے کمی ہوئی ہے جبکہ اندرونی قرضوں میں بھی کمی ہوئی ہے جبکہ سینیٹر سلیم مانڈی والا نے دعویٰ کیا کہ حکومت ایوان میں درست فگر نہیں دے رہیٍ۔

(جاری ہے)

سینیٹر رؤف لالا نے کہا کہ ڈالر کی قدر میں کمی کا عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہورہا،اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے،سینیٹ کا اجلاس ڈپٹی چےئرمین سینیٹ صابر بلوچ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا،اجلاس میں مختلف اراکین کے سوالوں کے جواب میں احسن اقبال نے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام2008ء میں غریبوں کی مدد کیلئے شروع کیاگیا جبکہ لیپ ٹاپ سکیم کے تحت لاکھوں طلبہ کو ہر سال لیپ ٹاپ دئیے جاتے ہیں،اسکے علاوہ حکومت نوجوانوں کو روزگار دینے کیلئے اقدامات کر رہی ہے،انہوں نے کہا کہ چین نے تھر میں 10منصوبے شروع کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے،جس تھر میں لوگ قحط کی وجہ سے مر رہے ہیں،وہاں لوگ فائدہ حاصل کریں گے،جب تین سال بعد یہ منصوبہ مکمل ہوجائے گا،تھر انرجی کیپیٹل بن جائے گا،وزیرمملکت بلیغ الرحمن نے کہا کہ حکومت32اداروں کی نجکاری کا ارادہ رکھتی ہے تاہم11اداروں کی نجکاری کا عمل شروع ہوچکا ہے جبکہ دیگر اداروں کی مرحلہ وار نجکاری کی جائے گی،انہوں نے کہا کہ اوجی ڈی سی ایل،ماڑی پٹرولیم،پارکو،سوئی سدرن،سوئی نادرن گیس،نیشنل بنک،اسٹیٹ لائف انشورنس،لاکھڑا،نیشنل پاور کنسٹرکشن،سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز،ہیوی میکینکل کمپلیکس،حیدرآباد پاورسپلائی کمپنی،فیصل آباد پاور سپلائی کمپنی،جامشورو،پاکستان سٹیل مل،پی آئی اے کنونشن سنٹر سمیت دیگر ادارے شامل ہیں،انہوں نے کہا کہ حکومت کوشش کر رہی ہے کہ مجسٹریٹی نظام کے نفاذ کیلئے کوشش کر رہے ہیں تاکہ قیمتوں پر قابو پایا جاسکے،انہوں نے کہا کہ 2013ء سے فروری2014ء تک اسٹیٹ بینک سے 312ارب روپے،کمرشل بنکوں سے429.9 ارب روپے قرضہ لیا ہے جو کل741ارب روپے ہے۔

متعلقہ عنوان :