غداری کیس، پراسیکیوٹر اکرم شیخ کی تقرری کے خلاف درخواست خارج،عدالت نے تقرری درست اور آئینی قرار دے دیا،عدالت کو درخواست سننے کا اختیار نہیں ہے لہٰذا درخواست ناقابل سماعت ہے، خارج کی جاتی ہے، عدالت کا فیصلہ، 24 اپریل سے غداری کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی جائے گی

ہفتہ 19 اپریل 2014 07:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19اپریل۔ 2014ء) خصوصی عدالت نے پراسیکیوٹر اکرم شیخ کی تقرری کیخلاف درخواست کو مسترد کرتے ہوئے ان کی تقرری کو درست قرار دے دیا جبکہ 24 اپریل سے غداری کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی جائے گی۔ جمعہ کے روز خصوصی عدالت نے ایک تفصیلی فیصلہ جاری کیا جسے رجسٹرار خصوصی عدالت عبدالغنی سومرو نے پڑھ کر سنایا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ 23دسمبر 2013ء کو ایم ایم منصور کی درخواست کو مسترد کرچکی تھی جس میں اکرم شیخ کی تقرری کو چیلنج کیا گیا تھا۔ عدالت نے کہا کہ کو وہ آئینی عدالت نہیں ہے اور اس کے پاس انتظامیہ کے اختیارات اور عدالتی نظرثانی کے اختیارات نہیں ہیں اسلئے اس پر خضوصی عدالت کوئی فیصلہ نہیں دے سکتی جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ اسے پہلے ہی مسترد کرچکی ہے اس کے علاوہ اس کیخلاف انٹرا کورٹ اپیل بھی اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر التواء ہے۔

(جاری ہے)

عدالت نے کہا کہ سلئے عدالت کو اس درخواست کو سننے کا اختیار نہیں ہے لہٰذا اکرم شیخ کی تقرری کی درخواست ناقابل سماعت ہے اور اسے خارج کیا جاتا ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ 26 مارچ 2014ء کو جب اس درخواست پر دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا تو اس کے بعد 31 مارچ کو پرویز مشرف خصوصی عدالت میں پیش ہوئے اور انہوں نے عدالتی جج سمیت عدالتی بنچ پر اعتماد کا اظہار کیا تو وہیں مشرف نے استغاثہ پر مکمل اعتماد کا اظہار بھی کیا تھا۔

متعلقہ عنوان :