آصف زرداری کا ضلع تھر پارکرکے منتخب نمائندوں اور ضلعی انتظامیہ سے اجلاس ، قحط متاثرین کی امداد وبحالی اور امدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا،امدادی کارروائیوں کو مزید تیز اور جلد مکمل کیا جائے اور کہا کہ جاری ترقیاتی اسکیموں کو ریوائز کرکے اسپیشل ریفرنس کے تحت پانی سپلائی، خوراک اورصحت کی سہولیات شامل کرکے جلد اسکیمیں مکمل کی جائیں، آصف زرداری کی متعلقہ افسران کو ہدایت

ہفتہ 19 اپریل 2014 07:17

میرپورخاص(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19اپریل۔ 2014ء)سابق صدر پاکستان وشریک چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی آصف علی زرداری نے جمعہ کو سرکٹ ہاوٴس مٹھی میں ضلع تھر پارکرکے منتخب نمائندوں اور ضلعی انتظامیہ سے اجلاس کرکے تھر کے قحط متاثرین کی امداد وبحالی اور امدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا، اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ، صوبائی وزیر اطلاعات وبلدیات شرجیل انعام میمن، محکمہ پولیس، صحت، انتظامیہ اور دیگر صوبائی محکموں کے اعلیٰ افسران بھی موجود تھے، اس موقع پر آصف زرداری کو تھر میں قحط کی صورتحال اور امدادی کارروائیوں کے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی، آصف علی زرداری نے متعلقہ افسران کو زور دیا کہ امدادی کارروائیوں کو مزید تیز اور جلد مکمل کیا جائے اور کہا کہ جاری ترقیاتی اسکیموں کو ریوائز کرکے اسپیشل ریفرنس کے تحت پانی سپلائی، خوراک اورصحت کی سہولیات شامل کرکے جلد اسکیمیں مکمل کی جائیں اورہدایت کی کہ تھر کے اسپتالوں اور اسکولوں میں ڈزرٹ کولر نصب کئے جائیں، انہوں نے ہدایت کی مزید کہ 750 آر اور پلانٹس لگائے جائیں، اس موقع پرڈپٹی کمشنر تھرپارکر آصف اکرام نے بتایا کہ تھر میں قحط کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر 159280 گندم کی بوریاں تقسیم کی گئیں، 202646 مریضوں کا محکمہ صحت، پی پی ایچ آئی اور ایمرجنسی کیمپوں کے ذریعے علاج کیا گیا، 3.2801 ملین مویشیوں کو ویکسینیشن کی گئی اور 68130 مویشیوں کے لیے چارے کے تھیلے تقسیم کئے گئے، ڈپٹی کمشنر نے مزید بتایا کہ 150 ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل اسٹاف نے مٹھی میں اپنے فرائض انجام دئیے، آصف علی زرداری نے منتخب اور پارٹی عہدیداروں کو ہدایت کی کہ دوردراز کے علاقوں اور ضرورتمندوں کے لیے روزانہ کی بنیاد پر کم ازکم 150 لوگوں کے لیے دسترخوان شروع کیا جائے�

(جاری ہے)

متعلقہ عنوان :