پو رے صو بے میں سیکورٹی کے مسائل اہم مسئلہ ہے، وکلاء اور ججز کی سیکورٹی کے لئے ہائی کور ٹ راولپنڈ ی بار کا کردار قا بل ستا ئش ہے ،چیف جسٹس لا ہور ہا ئی کورٹ ،ہائی کورٹ بار راولپنڈ ی کی جا نب سے الیکٹرانکس ریڈ ایبل کارڈ بہترین کاوش ہے، 210سے جون 2013تک پنجاب کی عدالتوں میں 34افراد قتل ہو چکے تھے مگر اب حا لا ت کچھ بہتر ہیں ،پنجا ب حکو مت سے ہما رے تعلقات کچھ زیادہ بہتر نہیں مگر وہ ہماری ضروریات پور ی کر تے ہیں ہمیں خو د بھی اپنے تحفظ کے لئے چا ک وچو بند رہنے کی ضرورت ہے،ہائی کورٹ بارراولپنڈ ی میں وکلاء سے خطاب

ہفتہ 19 اپریل 2014 07:18

راولپنڈ ی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19اپریل۔ 2014ء)چیف جسٹس لا ہور ہا ئی کورٹ عمر عطا بند یا ل نے کہا ہے کہ پو رے صو بے میں سیکورٹی کے مسائل اہم مسئلہ ہے وکلاء اور ججز کی سیکورٹی کے لئے ہائی کور ٹ راولپنڈ ی بار کا کردار قا بل ستا ئش ہے ہائی کورٹ بار راولپنڈ ی کی جا نب سے الیکٹرانکس ریڈ ایبل کارڈ بہترین کاوش ہے 210سے جون 2013تک پنجاب کی عدالتوں میں 34افراد قتل ہو چکے تھے مگر اب حا لا ت کچھ بہتر ہیں پنجا ب حکو مت سے ہما رے تعلقات کچھ زیادہ بہتر نہیں مگر وہ ہماری ضروریات پور ی کر تے ہیں ہمیں خو د بھی اپنے تحفظ کے لئے چا ک وچو بند رہنے کی ضرورت ہے یہ با ت انھوں نے ہائی کورٹ بارراولپنڈ ی میں وکلاء سے خطاب کرتے ہو ئے کہی اس مو قع پر جسٹس سردار طارق مسعود ، جسٹس عبا دالر حمن لو دھی ، جسٹس شہز اد احمد گھیبہ ، اور دیگر ججز صا حبا ن بھی مو جو دتھے چیف جسٹس نے کہا کہ را ولپنڈ ی میں لا ئیرر ہا سپٹل کے لئے گذ شتہ د یڑ ھ سال سے حکو مت پنجاب سے بات کر رہے ہیں مگر حکو مت اس ضمن میں سنجید ہ نظر نہیں آ تی انھو ں نے کہا کہ حکو مت پنجاب لین دین میں سختی کر رہی وقت آ یا تو سختی بھی کر لیں گے ،انھو ں نے وکلا ء سے کہا کہ جسٹس اعجا ز کی ر یٹا ئر منٹ کے بعد ہماری کو شش ہے کہ 6 پرو فیشنل جج مل جا ئیں راولپنڈ ی بار سے بڑ ی اچھی یادیں وابستہ ہیں ہا ئی کورٹ بارراولپنڈ ی کو یہ اعزاز حا صل ہے کہ اسکی مثال پورے پا کستان میں دی جا تی ہے لیڈ یز بار روم کے لئے پنجاب حکو مت کو تجو یزدی ہے جسٹس سردار طارق مسعود کی رہنما ئی میں آپ لوگ پروپو زل بنا کر دیں تاکہ اسے حکو مت کو بھجو ایا جا سکے انھو ں نے کہا کہ اگر د ہشتگرد اور کر منلز سے ہمیں تحفظ نہیں تو ہم کسی کو کیا تحفظ فرا ہم کر سکتے ہیں عدا لتوں میں تو مجبور اور مظلوم لو گ انصاف کے لئے آ تے ہیں انھو ں نے وکلاء سے کہا کہ بار اور بنچ کا ما بین بہتر ین ما حول قا ئم کر نے کے لئے ضروری ہے کہ وکلاء اور ججز ایک دوسرے کے لئے گفتگو میں احترام کو ملحوظ خا طر ر کھیں چیف جسٹس نے کہا کہ جب میں آ یا تو 1986سے کیس التوء میں پڑے تھے مگر ہم نے وہ بار اتاراجو ما ضی میں بڑے سے بڑے ججز بھی نہ کر سکے ہم پر جو بار تھا وہ احسن طر یقہ سے ہمار ے ادارے نے ادا کیا یہ ہماری منزل نہیں ، ہماری منز ل انصاف کی فرا ہمی اور قانون کا بول بالا ہے انصا ف کے ادارے مضبو ط ہو نگے تو معاشر ے میں تواز ن برقرار رہے گا 2009کے بعد ایک نئی سوچ بیدار ہو ئی ہے آ ج آ پکی عدلیہ پہلے خو دکا احتساب کر تی ہے پھر کسی کا احتساب ہو تا ہے قبل ازیں ہا ئی کورٹ بار راولپنڈ ی کے صدر شفقت علی بھٹی نے اپنے خطا ب میں کہا کہ جسٹس منصور علی شاہ کی قیادت میں جو سیکورٹی پلان تیار کیا گیا ہے اسپر عملد رآ مد کی کو شش کر یں گے اور اگر کہیں ضرورت پڑی تو اس میں وکلاء کی مشاورت ست تر میم بھی کا جا سکے گی عد لیہ کسی شخص یا شخصیت کی معراج نہیں ہمیں بطور جج اور وکیل اسکا تحفظ کر نا ہے ہم آ ئین کی پا سداری کے لئے کسی قسم کی قربانی سے در یغ نہیں کر یں گے انھو ں نے کہا کہ راولپنڈ ی بار کو لاہور بار کی ویب اور ر یسر یچ سائیڈ سے منسلک کر دیا جا ئے وکلاء کے لئے ویلفئیر فنڈز کا قیام عمل میں لا یا جا ئے گا اور ہم کسی بھی قسم کی تعمیرات کی مد میں فنڈز کو استعما ل نہیں کر یں گے انھو ں نے کہا کہ وکلا ء کے لئے ہسپتال کا قیام حکو متی تعا ون کے بغیر ممکن نہیں جبکہ نقشہ بھی ہم آ ر ڈی اے میں جمع کروا چکے ہیں انھو ں نے مطا لبہ کیا کہ جو وکلاء صاحبا ن دیگر اضلا ع یہا ں آ تے ہیں ان کے لئے ہو سٹل بنا نے کی ضروت ہے ۔