روسی سفیر کی جانب سے پاکستان کی شام بارے پالیسی پر تنقید مسترد ،پاکستان کی پالیسی آزاد اور اصولی ہے،ہم نے شام اور جنیوا ون اعلامیہ پر پاکستان کے موقف میں کوئی تضاد نہیں دیکھا، ایلیکس دیدوف کا نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو

اتوار 20 اپریل 2014 07:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20اپریل۔2014ء)پاکستان میں روسی سفیر ایلیکس دیدوف نے پاکستان کی شام بارے پالیسی پر تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام پر پاکستان کی پالیسی جنیوا ون عمل کے مطابق آزاد اور اصولی ہے،ہم نے شام اور جنیوا ،ون اعلامیہ پر پاکستان کے بیان میں کوئی تضاد نہیں دیکھا ہے۔اس امر کا اظہار انہوں نے ایک نجی ٹی وی چینل کو ایک خصوصی انٹرویو میں کیا،روسی سفیر نے کہا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ سلمان بن عبدالعزیز السعود کا حالیہ دورہ پاکستان اور دونوں ممالک کی جانب سے مشترکہ اعلامیہ جاری کرنا پاکستان کی شام بارے پالیسی کے حوالے سے مختلف سوالات کو جنم دیتا ہے،تاہم اس سوال پر کہ آیا پاکستان کی پالیسی جنیوا عمل کے روح اور جنیوا ون کے مطابق تھی پر انہوں نے دوٹوک انداز میں واضح کیا کہ ہم نے جنیوا ون اور شام بارے پاکستان کے بیان پر سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان کے دوران کسی قسم کا کوئی تضاد نہیں دیکھا،افغانستان مسئلہ پر روسی سفیر نے کہا کہ پاکستان اور روس پرامن،مضبوط افغانستان کے لئے مشترکہ طور پر کھڑے ہیں جو کہ منشیات کے جرائم اور دہشتگردی کے خطرات سے پاک ہوجائے گا،انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ہم متحد ہیں۔

(جاری ہے)

روسی سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستان اور روس شنگھائی تعاون تنظیم میں بھی پارٹنر ہیں اور ہم استنبول فریم ورک کے تحت اکٹھے کام کر رہے ہیں۔افغانستان پر دیگر فورمز پر بھی مشاورتی عمل کا انعقاد کرتے رہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس وقت عالمی سیاست میں افغان مسئلہ بہت اہمیت کا حامل ہے۔انہوں نے حالیہ کامیاب الیکشن پر افغان عوام کو مبارکباد بھی دی اور امید ظاہر کی کہ نئی افغان حکومت افغان سوسائٹی کو مضبوط اور دہشتگردی کے خطرات کو کم کرے گی او رخواہش ہے کہ افغان نیشنل سیکورٹی فورسز دہشتگردی کے خطرے سے نمٹنے کے قابل ہوجائے،ہم سب کو حمایت کرنے کی ضرورت ہے اور ہم کر رہے ہیں۔

روسی سفیر نے اس حوالے سے کچھ فورمز کی تجویز بھی دی اور اس حوالے سے بہترین فورم ایس سی او ہے،یوکرائن اور کریمیا بحران بارے انہوں نے کہا کہ کچھ کریمیا کو غلط طور پر الحاق کہتے ہیں بلکہ یہ کریمیا کی عوام کی خواہشات کے مطابق کیا گیا ہے۔