پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے معاملات میں سرکاری مداخلت کا سلسلہ ختم نہ ہوا تو رواں برس جولائی میں پاکستان کی اولمپک رکنیت معطل کردی جائے گی، آئی او سی کی آخری وارننگ،انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے آخری موقع کے طور پر حکومت پاکستان کے نمائندے کو لوزان میں ملاقات کے لیے بھی کہا ، 21 مئی کی تاریخ مقرر

اتوار 20 اپریل 2014 06:54

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20اپریل۔2014ء) انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی ( آئی او سی ) نے پاکستانی حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ اگر پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے معاملات میں سرکاری مداخلت کا سلسلہ ختم نہ ہوا تو رواں برس جولائی میں پاکستان کی اولمپک رکنیت معطل کردی جائے گی۔انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے یہ تنبیہ حکومت پاکستان کی بین الصوبائی رابطے کی وزارت کے نام خط میں دی ہے جو آئی او سی کے ڈائریکٹر جنرل کرسٹوفر ڈی کیپر نے تحریر کیا ہے،خط میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ حکومت پاکستان کی جانب سے ایسے کوئی نتائج سامنے نہیں آئے ہیں جن سے یہ ظاہر ہو کہ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے معاملات میں سرکاری مداخلت ختم ہوگئی ہے حالانکہ پاکستان نے اکتوبر سنہ 2013 میں ایک روڈ میپ پر رضامندی ظاہر کی تھی۔

(جاری ہے)

خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کا دفتر اور اس کا بینک اکاوٴنٹ ابھی تک انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کی منظور شدہ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے حوالے نہیں کیا گیا، کچھ افراد ایسوسی ایشن کے دفتر پر قابض ہیں اور ایسوسی ایشن کی املاک کا غیرقانونی استعمال کر رہے ہیں۔انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے کہا ہے کہ اگر ان معاملات کی درستگی کے لیے ٹھوس اقدامات نہ کییگیے تو آئی او سی کے جولائی میں ہونے والے اجلاس میں پاکستان کی اولمپک رکنیت معطل کردی جائے گی۔انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے آخری موقع کے طور پر حکومت پاکستان کے نمائندے کو لوزان میں ملاقات کے لیے بھی کہا ہے جس کے لیے اس نے 21 مئی کی تاریخ مقرر کی ہے۔

متعلقہ عنوان :