بہاولپور،بچی کے اعلاج کی غرض سے وزیر اعلی پنجاب کی جانب سے ملنے والا امدادی چیک مہنگائی کی بھینٹ چڑھ گیا،کراچی کے نجی ہسپتال کاوزیر اعلی پنجاب کا چیک وصول کرنے سے انکار ،مزید رقم کا تقاضہ،بچی کے والدین مایوس ہو کر گھر واپس آگئے

پیر 21 اپریل 2014 07:24

بہاولپور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21اپریل ۔2014ء)بچی کے علاج کی غرض سے وزیر اعلی پنجاب کی جانب سے ملنے والا امدادی چیک مہنگائی کی بھینٹ چڑھ گیا ،کراچی کے نجی ہسپتال کاوزیر اعلی پنجاب کا چیک وصول کرنے سے انکار ،مذید رقم کا تقاضہ،بچی کے والدین مایوس ہو کر گھر واپس آگئے۔تفصیل کے مطابق بہاولپور کے رہائیشی جمیل الرحمن کی 17سالہ بیٹی عتیقہ رحمن جو کہ پیدائشی طور پر ایک مہلک بیماری کا شکار ہے ۔

غریب والدین نے بیٹی کے اعلاج معالجہ کے لیے سابقہ دور حکومت میں اس وقت کے وزیر اعلی میاں محمد شہباز شریف کو امداد حاصل کرنے کے لیے درخواست دی تھی جو کہ وزیر اعلی پنجاب نے منظور کرتے ہوئے ہسپتال کی ڈیمانڈ کے مطابق پانچ لاکھ پچاس ہزار روپے ادا کرنے کا حکم دیا تھا مگر پنجاب حکومت کی روائتی بیوروکریسی کے پیچیدہ نظام کے باعث بچی کے اعلاج کے لیے ملنے والا امدادی چیک جو کہ ہسپتال کے نام تھا ایک سال اور تین ماہ بعد بچی کے والدین کو موصول ہوا جس پر بچی کے والدین چیک اور بچی کو لے کر متعلقہ ہسپتال کراچی پہنچے تو ہسپتال انتظامیہ نے چیک وصول کرنے سے انکار کرتے ہوئے جواب دیا کہ ایک سال پہلے اعلاج کے لیے جو کوٹیشن دی گئی تھی مہنگائی کے باعث اب ساڑھے آٹھ لاکھ روپے خرچ آئے گا جس بچی کے والدین مایوس ہو کر گھر واپس آگئے ۔

(جاری ہے)

بچی کے والد جمیل الرحمن جو کہ سیکیورٹی گارڈ کی ملازمت کرتا ہے نے وزیر اعلی پنجاب کو بچی کا اعلاج کرانے کا وعدہ یاد کراتے ہوئے اعلاج پر اٹھنے والے اخراجات متعلقہ ہسپتال کو دینے کی اپیل کی ہے تاکہ اس کی بچی صحت مند ہو کر اپنی تعلیم کو جاری رکھ سکے۔

متعلقہ عنوان :