سعودی عرب میں 90فیصد گمراہ عناصر کی شدت پسندی سے توبہ،حکومت نے بھٹکے ہوئے لوگوں کی اصلاح کے لیے مختلف اصلا حی پروگرامات ترتیب دے رکھے ہیں، وزیر داخلہ شہزادہ محمد بن نائف

بدھ 23 اپریل 2014 08:07

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23اپریل۔2014ء)سعودی عرب کے وزیر داخلہ شہزادہ محمد بن نائف نے دعویٰ کیا ہے کہ مملکت میں گمراہ خیالات اور تشدد کی طرف رجحان رکھنے والے 90 فی صد شدت پسندوں نے اپنے خیالات سے توبہ کر لی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت نے بھٹکے ہوئے لوگوں کی اصلاح کے لیے مختلف اصلا حی پروگرامات ترتیب دے رکھے ہیں، جن کے ذریعے نظریات کوتشدد کے بجائے تعلیم اور افکار سے تبدیل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق شہزادہ محمد بن نائف نے ان خیالات کا اظہار ریاض میں انسداد دہشت گردی سے متعلق دوسری عالمی کانفرنس کی تیاریوں سے ضمن میں ہونے والی ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ یہ کانفرنس "دہشت گردی کی فکری تبدیلی اور اس کا سائنسی حل " کے عنوان سے اسلامی یونیورسٹی مدینہ منورہ کے زیر اہتمام آج ہو رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت حکمت اور تدبر کے ساتھ حقائق سامنے لاتے ہوئے دہشت گردی کے خاتمے اور گمراہ خیالات کو تبدیل کرنے کے لیے تمام کوشیں بروئے کار لا رہی ہے۔

تاکہ شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ان میں شدت پسندی کی طرف میلان رکھنے والوں کو قومی دھارے میں لایا جا سکے۔سعودی وزیر داخلہ شہزادہ نائف نے کہا کہ ہم نے شہریوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد سے دہشت گردی کی روک تھام میں کامیابی حاصل کی ہے۔ اگر شہری سکیورٹی اداروں کا ساتھ نہ دیں تو دہشت گردی کو شکست دینا مشکل ہو جاتا ہے۔انہوں نے یقین دلایا کہ ان کا ملک شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کی قیادت میں اسلام کے صحیح عقیدے کی تشہیر کے ساتھ ایسے گمراہ کن اور منافی اسلام خیالات کے خاتمے کے لیے سنجیدہ کوششیں جاری رکھے گا جو عوام اور مسلمانوں میں فتنہ و فساد پیدا کرتے اور دین و وطن کی تضحیک کا باعث بنتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :