سینیٹ خزانہ کمیٹی نے متفقہ طور پر سیلز ٹیکس ترمیمی بل 2014کو مسترد کر دیا،فنا نشل انسٹی ٹیوشن( امنیڈمینٹ) بل 2014 پر پیش کنندہ کے موجود نہ ہونے کے باعث بحث نہیں کی جا سکی

جمعرات 24 اپریل 2014 07:48

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24اپریل۔2014ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے متفقہ طور پر سیلز ٹیکس ترمیمی بل 2014کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عوام پر کسی بھی قسم کا اضافی بوجھ نہیں ڈالا جا سکتا ملک میں پہلے ہی مہنگائی ،بے روزگاری اور دیگر مسائل موجود ہیں، سینیٹر نسرین جلیل ، الیاس بلور اور حاجی عدیل کی جانب سے بل کی بھرپور مخالفت کی گئی، جبکہ کمیٹی میں پیش شدہ دوسرا بل فنانشل انسٹی ٹیوشن (امنیڈمینٹ) بل 2014 پر پیش کنندہ کے موجود نہ ہونے کے باعث بحث نہیں کی گئی ،اجلاس میں چیئر مین ایف بی آر نے انکشاف کیا کہ حکومت سی این جی پر 17فیصد سیلز ٹیکس وصول کر رہی ہے۔

گذشتہ روز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ ، ریونیو، شماریات و اقتصادی امورکا اجلاس چیئرپرسن سینیٹرنسرین جلیل کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں سینیٹرز الیاس احمد بلور، سیدہ صغریٰ امام ، حاجی محمد عدیل ، مسز نزہت صادق اور سلیم ایچ مانڈوی والا کے علاوہ چیئر مین ایف بی آر طارق باجوہ ، سیکریٹری خارجہ امور وقار ایچ خان، سیکریٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سیلز ٹیکس ترمیمی بل 2014کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔چیئر مین ایف بی آر طارق باجوہ نے قائمہ کمیٹی کو سیلز ٹیکس ترمیمی بل 2014پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد سیلز ٹیکس ایکٹ میں ترمیمی بل کی ضرورت ہے تاہم اس حوالے سے اراکین کمیٹی سینیٹر نسرین جلیل ، الیاس بلور اور حاجی عدیل نے بل کی بھرپور مخالفت کرتے ہوئے اس کو عوام کی امنگوں کے خلاف قرار دیتے ہوئے اس پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔

قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے ترمیمی بل کو متفقہ طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عوام پر کسی بھی قسم کا اضافی بوجھ نہیں ڈالا جائیگا۔ جبکہ سپریم کور ٹ کے فیصلے کے خلاف جانا بھی گوارہ نہیں ہے ، ایف بی آر کو سی این جی پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام کرنا ہوگا۔ جس پرچئیر مین ایف بی آر طارق باجوہ نے کہا کہ یہ درست ہے کہ FBRنے سی این جی پر سترہ فیصد جی ایس ٹی کے بعد نو فیصد اضافی ٹیکس بھی لاگو کیا تھا لیکن سپریم کور ٹ کے فیصلے کے بعد اضافی ٹیکس واپس لے لیا گیا تھااور اب صرف 9فیصد ویلیو ایڈڈ ٹیکس وصول کیا جا رہا ہیانہوں نے کہا کہ ہمارے پاس اتنے وسائل نہیں ہیں کہ 9فیصد اضافی ٹیکس کے جمع کئے گئے رقم جو اٹھائیس ارب روپے بنتی ہے واپس جمع کرائے جا سکیں،اس لئے ہم سیلز ٹیکس ترمیمی بل2014منظور کروانا چارہے ہیں،انہوں نے کہا کہ سیلز ٹیکس کی شرح میں اضافہ نہیں کیا جا رہا صرف اس کی تفصیلی وضاحت کی جا رہی ہے جس پر سینیٹر نسرین ضلیل نے واضح کیا کہ اگر عوام کو کو ئی ریمیڈی فراہم نہیں کی جا سکتی تو کمیٹی سے اس کے حق میں فیصلہ کی تو قع نہیں رکھنی چاہئے۔

رکن کمیٹی سینیٹر الیاس احمد بلور نے کہا کہ ملک میں جو بھی ایل این جی گیس درآمد کی جا رہی ہے وہ صرف صوبہ پنجاب کیلئے ہے اور باقی صوبوں کو مالی طور پر اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا ۔طارق باجوہ نے کہا کہ ایف بی آر نے اب تک 87.3ارب روپے کا ٹیکس ریفنڈ کیا ہے جو گذشتہ سال سے 14فیصد زیادہ ہے انہوں نے کہا کہ ایف بی آر نے رواں مالی سال میں 97ارب روپے کے ٹیکس ریفنڈ ابھی واپس کرنے ہیں اور ہدف حاصل کر لیا جائیگا۔

اسپر رکن کمیٹی سینیٹر الیاس بلور نے دعوی کیا کہ گذشتہ برس سے لے کر اب تک ایک روپے کا بھی ریفنڈ نہیں کیا گیا۔چئیر مین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ انہوں نے کہا کہ بل کی منظوری سے سی این جی کی قیمت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور سی این جی کی قیمت اوگرا کی مقرر کردہ قیمت ہی رہے گی اس بل کے مطابق کمپنیاں سی این جی سٹیشنز سے ٹیکس وصول کرینگی۔

متعلقہ عنوان :