وفاقی دارالحکومت میں 43ہزار بچے سکول نہیں جاتے ،سینٹ کی قائمہ کمیٹی میں انکشاف،تمام بچوں جلد از جلد داخل کرنے اور خلاف ورزی کرنیوالوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ،دو برس میں وفاقی دارالحکومت میں 100فیصد شرح خواندگی کویقینی بنایا جائے گا،شیخ آفتاب،سکولوں میں ایوننگ کلاسز کے نام پر کیا جانے والا ڈارامہ بند کر دیا گیا ہے،سیکرٹری کیڈ فرید اللہ خان

جمعرات 24 اپریل 2014 07:28

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24اپریل۔2014ء)کابینہ سیکرٹریٹ کے بارے میں سینٹ کی قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں 43ہزار بچے سکول نہیں جاتے ،انہیں جلد از جلد داخل کیاجائے گااور خلاف ورزی کرنیوالوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور و کیڈ شیخ آفتاب نے کہا ہے کہ آئندہ دو برس میں وفاقی دارالحکومت میں 100فیصد شرح خواندگی کویقینی بنایا جائے گا اورسیکرٹری کیڈ فرید اللہ خان نے کہا ہے کہ سکولوں میں ایوننگ کلاسز کے نام پر کیا جانے والا ڈارامہ بند کر دیا گیا ہے۔

کمیٹی کا اجلاس چیئرپرسن کلثوم پروین کی سربراہی میں بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا ، اجلاس میں کمیٹی ممبران، وزیر مملکت شیخ آفتاب ،سیکرٹری کیڈ،چیئرمین سی ڈی اے اور دیگر اعلی حکام نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

سیکرٹری کیڈ فریداللہ خان نے کمیٹی کو بتایا کہ وفاقی دارالحکومت میں 43ہزارے ایسے بچے ہیں موجود ہیں جو سکول نہیں جاتے تاہم حکومت نے اسلام آباد کے لئے سو فیصد خواندگی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے جس کے تحت ان تمام بچوں کو جلد سے جلد سکولوں میں داخل کروایا جائے گا اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں پرائیویٹ سکول کے لئے خصوصی قواعد بنا رہے ہیں تاکہ محکمہ تعلیم میں موجود خامیوں کو پوری طرح دور کر کے نظام تعلیم کو آئیڈیل بنایا جا سکے جبکہ سکولوں میں ایوننگ کلاسز کے نام پر کیا جانے والا ڈارامہ بند کر دیا گیا ہے۔دوسری جانب سے وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور و کیڈ شیخ آفتاب نے کہا کہ آئندہ دو برس میں وفاقی دارالحکومت میں 100فیصد شرح خواندگی کویقینی بنایا جائے گا ، وفاقی دارالحکومت کے فیڈرل کالجز کے معیار تعلیم کو بہتر بنایاگیا ہے جس کے تحت ایوننگ کلاسز ختم کر کے مارننگ کلاسز میں ہی تمام طلباء و طالبات کو بہترین اور معیاری تعلیم فراہم کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :