پاکستان کی تعمیر و ترقی اور امن کا گہوارہ بنانے کے لیے فوج ، قومی اور صوبائی حکومتیں ایک میز پر ہیں ، ہم سب کا عزم ملک کو مشکلات سے نکالنا ہے ، نواز شریف، میرے دائیں جانب وزیراعلیٰ بلوچستان اور بائیں جانب آرمی چیف ہیں، ہم سب ایک میز پربیٹھے ہیں ،گوادر کو دبئی ، سنگاپور اور ہانگ کانگ جیسا پورٹ بنائیں گے،وزیراعلیٰ بلوچستان اور دیگر حکام سے ملاقاتوں میں پاک چین اقتصادی راہداری ، گوادر کی تعمیر وترقی اور امن وامان کی صورتحال پر جامع بات چیت ہوئی ہے، گوادر کے لئے نئی سکیورٹی دینگے بلوچستان میں چین کے ورکروں کے لیے خصوصی انتظامات ہوں گے، اقتصادی راہداری کے تحت بلوچستان کے لیے 162 ارب روپے مختص کئے ہیں ، وزیراعظم کی گوادر میں میڈیا سے گفتگو، وزیراعظم کوترقیاتی منصوبوں پر بریفنگ

جمعہ 25 اپریل 2014 08:30

گوادر(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25اپریل۔2014ء) وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کی تعمیر و ترقی اور امن کا گہوارہ بنانے کے لیے فوج ، قومی اور صوبائی حکومتیں ایک میز پر ہیں ، ہم سب کا عزم ملک کو مشکلات سے نکالنا ہے ، گوادر کو دبئی ، سنگاپور اور ہانگ کانگ جیسا پورٹ بنائیں گے ۔ گوادر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان اور دیگر حکام سے ملاقاتوں میں پاک چین اقتصادی راہداری ، گوادر کی تعمیر وترقی اور امن وامان کی صورتحال پر جامع بات چیت ہوئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کاشغر کو گوادر سے سڑک اور ریلوے کے ذریعے ملانے اور مختلف سڑکوں کے زیر تکمیل منصوبوں پر بھی بات ہوئی ہے ڈی جی ایف ڈبلیو او بھی موجود تھے جو مختلف جگہوں پر بڑی تیزی کے ساتھ اور اچھی کوالٹی کی سڑکیں تعمیر کررہے ہیں خدا نے موقع دیا تو اپنے اس دور میں بلوچستان میں سڑکوں کا جال بچھائیں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ فوج کا ادارہ ایف ڈبلیو او تیزی سے کام کر رہا ہے اور اسے آرمی چیف کی حمایت حاصل ہے آرمی چیف نے ایف ڈبلیواو کو ہدایت کی ہے کہ بغیر کسی نفع کے یہ کام کریں بلوچستان کی ترقی میں نفع کوئی معنی نہیں رکھتا ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ گوادر کے لیے وسیع منصوبہ ہے یہاں پر ایک ائرپورٹ تعمیر ہوگا اورگوادر پورٹ کووسیع کیا جائے گا ہم نے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کو گوادر کے لیے فری ایکسرسائز دے دی ہے اور ہم بین الاقوامی اداروں سے مل کر گوادر کے لیے بڑا منصوبہ دبئی ، سنگاپور اور ہانگ کانگ کی طرز پر بنائیں گے ۔ انہوں نے امن وامان کی صورتحال پر وفاقی اداروں ، فوج ، ایف سی اور پولیس کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ گوادر کے لئے نئی سکیورٹی دینگے بلوچستان میں چائنا کے ورکروں کے لیے خصوصی انتظامات ہوں گے تاکہ تمام منصوبے بلاخوف خطر مکمل ہوں گے ۔

انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پالیسیاں اچھی ہیں اور بہتر اصلاحات لا کر گڈ گورننس دے رہے ہیں بلوچستان سے سفارش رشوت کے کلچر کا خاتمہ کررہے ہیں ۔ وزیراعظم نے کہا کہ میرے دائیں جانب وزیراعلیٰ بلوچستان اور بائیں جانب آرمی چیف ہیں پاکستان کی تعمیر وترقی اس کو محفوظ بنانے اور پرامن ملک بنانے کے لئے ہم سب ایک میز پربیٹھے ہیں اور ہم مل کر پاکستان کو مشکلات سے باہر نکالنا چاہتے ہیں اور ہم سب کا اور پوری قوم کا عزم ہے ۔

وزیراعظم نے کہا کہ اقتصادی راہداری کے تحت بلوچستان کے لیے 162 ارب روپے مختص کئے ہیں اس موقع پر وزیراعظم کو دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ بلوچستان میں تین سو بستروں کا ہسپتال ، تکنیکی تربیت کا مرکز ، گوادر میں ہوائی اڈے کی تعمیر ہوگی وزیراعلیٰ بلوچستان نے صوبے کی ترقی میں خصوصی دلچسپی لینے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ بلوچستان کی تاریخ میں پہلی بار ستر فیصد ترقیاتی بجٹ جاری ہوا اور این ایف سی ایوارڈ سے بلوچستان کو 110ارب روپے مل چکے ہیں جو کہ ریکارڈ فنڈ ہے ۔

اس سے پہلے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ملک کو سیاسی سماجی اور معاشی مسائل سے نکالنے کے لئے فوج اور سیاسی قیادت ایک ہی پیج پر ہیں ۔گوادر جس ترقی کا مستحق تھا وہ اسے نہیں ملی ۔ جمعرات کے روز وزیر اعظم نواز شریف پی این ایس اکرم بیس گوادر میں ترقیاتی منصوبوں کے جائزہ کے حوالے سے پہنچے تو وہاں پر موجود چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کمانڈ سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل ناصر خان جنجوعہ ،کمانڈر کوسٹ رئیر ایڈ مرل عارف الحسینی اور وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبد المالک بلوچ سمیت دیگر صوبائی وزراء ثناء اللہ زہری اور عبد الرحیم زیارت وال نے نواز شریف کا گرم جوشی سے استقبال کیا جبکہ وزیر اعظم نوازشریف کے ہمراہ بھی وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور منصوبہ بندی احسن اقبال بھی تھے۔

وزیر اعظم نے گوادر ترقیاتی منصوبوں کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ گوادر میں جس قسم کی ترقی کے خواہشمند تھے وہ ترقی نہیں ہو سکی۔پاکستان کی ترقی کے لئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا اور ملک کے تمام سیاسی سماجی اور معاشی مسائل کو حل کر کے ملک ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہوگا۔ نواز شریف نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کے حوالے سے سیاسی اور فوجی قیادت ایک ہی صفحے پر ہیں جو کہ بڑی خوش آئند بات ہے ۔

انہوں نے کہا کہ گوادر جس ترقی کا مستحق ہے وہ اسے ابھی تک نہیں دی گئی ۔گوادر کو اب تک فری پورٹ ہوجانا چاہیے تھا کیونکہ گوادر میں ہانگ کانگ اور سنگا پور طرز کی تمام تر خصوصیات فری پورٹ کے حوالے سے موجود ہیں۔قبل ازیں وزیراعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف ایک روزہ دورے پر بلوچستان کے علاقے گوادرپہنچ گئے گوادر ایئر پورٹ پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ان کا استقبال کیااس موقع پر ان کے ہمراہ وفاقی وزراء اسحاق ڈار  احسن اقبال بھی تھے ایئر پورٹ پر وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل ناصر جنجوعہ پاک بحریہ کوسٹل کے کمانڈر عارف حسینی پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر چیف آف جھالاوان سینئر صوبائی وزیر نواب ثناء اللہ خان زہری صوبائی وزیر اطلاعات و نشریات قانون و پارلیمانی امور عبدالرحیم زیارتوال بھی موجود تھے وزیراعظم پاکستان پی این ایس اکرم بیس پر جب پہنچے تو سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے اس موقع پر وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کو گوادرمیں ترقیاتی منصوبوں کے علاوہ پاک چین اقتصادی راہداری پر بریفنگ دی گئی۔

اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ ملک کی ترقی کے لیے ہمیں مل جل کر کام کرنا ہوگاہم گوادر میں جس طرح ترقی کے خواہشمند ہیں، ویسی ترقی نہیں ہوسکی ۔