خیبر ایجنسی میں فورسز کی کاروائی ،35 شدت پسند ہلاک،15زخمی،11ٹھکا نے تبا ہ،کارروائی میں اسلام آباد، چارسدہ، اور ایف آر پشاور میں ہونے والے حملوں میں ملوث اہم دہشت گرد گروپ کے کارندوں کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں ،عسکری ذرائع،خیبرایجنسی میں ہمارے ساتھیوں پرحملہ افسوسناک ہے ،حکومت سنجیدہ ہے تواب بھی مذاکرات کے لئے تیارہیں ،ترجمان تحریک طالبان

جمعہ 25 اپریل 2014 08:30

خیبر ایجنسی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25اپریل۔2014ء)خیبر ایجنسی میں سیکیورٹی فورسز کی کاروائی میں 35شدت پسند ہلاک اور15سے زائد زخمی ہوگئے،کاروائی میں شدت پسند وں کے 11ٹھکانوں کو بھی تبا ہ کردیا گیا ۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق تحصیل باڑا اور وادی تیراہ کے مختلف علاقوں میں جیٹ طیاروں سے بم باری کی گئی ،کارروائی میں شدت پسندوں کے 11ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔

عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے جمعرات کی علی الصبح خفیہ اطلاع پر دہشت گردوں کی کمین گاہوں کو نشانہ بنایا، سیکیورٹی فورسز نے خیبر ایجنسی کے علاقے میں دہشت گردوں کی کمین گاہوں پر فضائی کارروائی کی، کارروائی میں اسلام آباد، چارسدہ، اور ایف آر پشاور میں ہونے والے حملوں میں ملوث اہم دہشت گرد گروپ کے کارندوں کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطا بق فوج کی جانب سے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ۔ سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ جن ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ان میں اسلام آباد فروٹ منڈی دھماکہ، ایف آر پشاور اور چارسدہ میں پولیس پر حملوں میں ملوث ملزمان چھپے ہوئے تھے۔ بمباری سے دہشت گردوں کا بھاری جانی نقصان ہوا۔واضح رہے کہ طالبان کی جانب سے مذاکرات کے دوران جنگ بندی ختم کرنے کے اعلان کے بعد حکومت کی جانب سے شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر جیٹ طیاروں کی مدد سے پہلا حملہ کیا گیا ہے۔

ادھرکالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان شاہداللہ شاہدنے کہاکہ خیبرایجنسی میں ہمارے ساتھیوں پرحملہ افسوسناک ہے ،حکومت بااختیاراورسنجیدہ ہے تواب بھی مذاکرات کیلئے تیارہیں ۔میڈیارپورٹس کے مطابق ترجمان طالبان نے کہاکہ تحریک طالبان اس قسم کے حملوں کی مذمت کرتے ہیں ۔سیزفائرکے دوران بھی حکومت نے ہماراکوئی مطالبہ نہیں مانا۔