ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ کے استعمال میں شفافیت لائیں گے،خسارے میں جانے والے منصوبے بند کردیئے جائیں گے، خرم دستگیر خان

جمعہ 25 اپریل 2014 08:39

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25اپریل۔2014ء )وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ کے استعمال میں شفافیت لائیں گے۔ صرف برآمدی لحاظ سے قابل عمل اور فائدہ مند منصوبوں کو جاری رکھاجائے گا۔ خسارے میں جانے والے منصوبے بند کردیئے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر نے ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ ( ای ۔

ڈی ۔ ایف ) بورڈ آف ایڈمنسٹریٹرز کے 65ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں وفاقی سیکریٹری تجارت شہزاد ارباب، چیف ایگزیکٹو ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان(ٹی ۔ڈی۔ اے ۔ پی )ایس ۔ ایم منیر ، سیکریٹری ٹی ۔ ڈی ۔ اے ۔ پی رابعہ جویری آغا، اسٹیٹ بینک ، وزارت خزانہ ، وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی کے نمائندوں نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں متعدد برآمدی منصوبوں میں وزارت تجارت اور ای ڈی ایف کے تعاون کی منظوری دی گئی ۔

اجلاس میں ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے زیر اہتمام پھلوں کی ایکسپورٹ کیلئے Vapour Heat Treatment Plantلگانے کی بھی منظوری دی گئی۔ شرکاء اجلاس کو بتایا گیا کہ جاپان نے پاکستان سے آم خریدنے کیلئے ویپر ٹریٹمنٹ کی شرط رکھی ہے ۔ اس پلانٹ کی درآمدسے پاکستان برآمدات میں خاطر اضافہ ہوگا۔ اجلاس میں کراچی میں شرمپ کی کمرشل بنیادوں پر افزائش کو فروغ دینے کیلئے ایک منصوبے کی منظوری دی گئی۔

پشاور میں جاری جیمز اینڈ جیولری ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کو مزید فعال بنانے کیلئے بھی فنڈ جاری کرنے کی منظوری دی گئی۔ اکتوبر میں ہونے والی مجوزہ ایکسپو پاکستان اور بھارت میں نئی دہلی میں مجوزہ لائف اسٹائل پاکستان ایکسپو کی بھی منظوری دی گئی۔ ملک میں ریڈی میڈ گارمنٹس کی تیاری اور ان کی ایکسپورٹ کو فروغ دینے کیلئے ایک پراجیکٹ کی منظوری دی گئی۔ ملک میں قالین سازی کے فروغ کیلئے ایک پراجیکٹ منظور کیا گیا ۔ جس کے تحت دنیا میں میڈیا کے ذریعے آگاہی پھیلائی جائے گی کہ پاکستانی قالین سازی کی صنعت میں کوئی بانڈڈلیبراور چائلڈ لیبر نہیں بلکہ اس صنعت سے بہت زیادہ گھریلو خواتین وابستہ ہیں، جن کو راہنمائی اور مدد فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔