مشرقی یوکرین میں فوجی کارروائی، 5 علیحدگی پسند ہلاک ،ایک فوجی اہلکار زخمی

جمعہ 25 اپریل 2014 08:28

کیف (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25اپریل۔2014ء)یوکرین کی وزارتِ داخلہ نے کہا ہے کہ یوکرین کی افواج نے ملک کے مشرقی علاقے میں کی جانے والی ایک کارروائی کے دوران، روس کے حامی پانچ علیحدگی پسندوں کو ہلاک کیا ہے، ایسے میں جب روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے خبردار کیا ہے کہ اگر یوکرین نیاپنے ہی عوام کے خلاف فوج استعمال کی تو اِس کے سنگین ’نتائج‘ برآمد ہوں گے۔

میڈیارپورٹ کے مطابق جمعرات کو وزارت داخلہ کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بری فوج کی مدد سے وزارت داخلہ کی افواج نے علیحدگی پسندوں کے ایک مسلح گروہ کے زیرِ قبضہ سلووینسک کے قصبے میں کارروائی کرتے ہوئے تین چوکیوں کو ہٹا دیا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ مسلح جھڑپ کے دوران، پانچ دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا، جب کہ سرکاری فوجوں کا ایک اہل کار زخمی ہوا۔

(جاری ہے)

گذشتہ ہفتے جنیوا میں دستخط ہونے والے ایک بین الاقوامی معاہدے کے تحت، مسلح غیر قانونی گروہ، جن میں باغیوں کا وہ گروپ بھی شامل ہے، جس کے زیادہ تر جنگجو روسی زبان بولنے والے ہیں اور جنھوں نے یوکرین کی ایک درجن سے زائد سرکاری عمارتوں پر قبضہ جمایا ہوا ہے، اْنھیں غیر مسلح اور ناجائز قرار دیا جانا شامل ہے۔اس سے قبل آنے والی رپورٹ کے مطابق، یوکرین کے وزیر داخلہ ارسنی ایواکوف نے کہا ہے کہ پولیس نے مشرقی شہر ماریوپول کے سٹی ہال سے روس نواز علیحدگی پسندوں کو نکال باہر کیا ہے۔

ایواکوف نے جمعرات کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ "فیس بک" پر اپنے پیغام میں کہا کہ شہری حکومت کے حکام اب اپنے کام پر جانے کے لیے آزاد ہیں۔ انھوں نے عمارت کا قبضہ چھڑوائے جانے کی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔حکومت کا کہنا ہے کہ یوکرین کی فورسز نے ارتیمیوسک کے علاقے میں مسلح علیحدگی پسندوں کے ایک حملے کو ناکام بنایا اور اس دوران ایک اہلکار زخمی ہوا۔

متعلقہ عنوان :