وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے پانچ اضلاع کے سکولوں میں ریشنلائزیشن پالیسی کے نفاذ کی منظوری دیدی ، اگلے مرحلے میں صوبے کے تمام سکولوں میں لاگو کردیا جائے گا ، پالیسی کے تحت اساتذہ کو انکی مرضی اور ترجیح کے مطابق اپنے قریب ترین سکولوں میں تعینات کر دیا جائے گا ، پرویز خٹک

جمعہ 25 اپریل 2014 08:23

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25اپریل۔2014ء)خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے پانچ اضلاع پشاور، چارسدہ، نوشہرہ، مردان اور صوابی کے سکولوں میں ریشنلائزیشن پالیسی کے نفاذ کی منظوری دیدی ہے جسے اگلے مرحلے میں صوبے کے تمام سکولوں میں لاگو کردیا جائے گا اس پالیسی کے تحت اساتذہ کو انکی مرضی اور ترجیح کے مطابق اپنے قریب ترین سکولوں میں تعینات کر دیا جائے گا اور اس کے بعد تبادلوں پر مستقل پابندی لگ جائے گی اسی طرح آئندہ تمام اساتذہ کی بھرتی سکول کی بنیاد پر ہو گی جہاں اُنہیں ریٹائرمنٹ تک پڑھانا اور بہتر امتحانی نتائج دینا ہوں گے جبکہ انہیں اگلے گریڈوں میں ترقی دیکر سہولیات بھی اسی بنیاد پر ملیں گی وزیر اعلیٰ نے تعلیمی ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد حالیہ چند مہینوں میں پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں یکساں نظام تعلیم کا رواج اور پراکسی ٹیچرز اور طلباء و اساتذہ کی غیر حاضریوں کے رجحان کی حوصلہ شکنی کیلئے مربوط تعلیمی نظام کا اجراء وقت کی ضرورت ہے تاکہ شعبہ تعلیم میں مثبت تبدیلیاں رونما ہوں اور معیار تعلیم بہتر بنے پی ٹی آئی کی اتحادی حکومت نے یہ اہم ترین مگر مشکل ترین کارنامہ انجام دیاہے جس پر ماضی میں توجہ نہیں دی گئی اور ہمیں تعلیمی زوال کا سامنا رہا اب صورتحال میں یکسر بہتری آئے گی اُنہوں نے کہا کہ سکولوں میں تعلیمی ضروریات اورعملے وطلباء کی حاضری سمیت مختلف اُمور پر نظر رکھنے کیلئے انڈپینڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ کے نام سے آزاد نگران ادارے کا افتتاح ہو گیا ہے جس کی فراہم کردہ معلومات کی روشنی میں طلباء و اساتذہ کی حاضری بہتر بنانے کے علاوہ سکولوں کیلئے درکار سہولیات اور تدریسی عملے کی تربیت و مہارت میں اضافے سمیت تمام ضروریات ہنگامی بنیادوں پر پوری کی جائیں گی وہ سکولوں میں ریشنلائزیشن پالیسی کے نفاذ سے متعلق اجلاس سے خطاب کر رہے تھے جس میں صوبائی وزیر تعلیم محمد عاطف خان، وزیر اعلیٰ کے مشیر رفاقت الله بابر، سیکرٹری تعلیم افضل لطیف، سپیشل سیکرٹری مسرت حسین، ایڈیشنل سیکرٹری قیصر عالم، ڈائریکٹر ایجوکیشن رفیق خٹک، ڈائریکٹر ٹیچر ز ٹریننگ جمال الدین، ڈائریکٹر نصاب بشیر حسین شاہ اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی وزیر اعلیٰ نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ کرپشن کے خاتمے، محکموں کی اصلاح اور گڈ گورننس سمیت پی ٹی آئی حکومت کے کامیاب اور شفاف اقدامات کی بدولت ہم پر بین الاقوامی برادری کا اعتماد بڑھا ہے اور دیگر شعبوں کے علاوہ تعلیمی اصلاحات کیلئے ڈی ایف آئی ڈی اور یورپی یونین سمیت کئی ترقیافتہ ممالک نے فراخدلانہ مالی وفنی امداد مہیا کی ہے اس بارے میں ہماری حکمت عملی یہ ہے کہ جسطرح یورپی ممالک اپنے ٹیکس دہندگان کے فنڈز کا بہتر استعمال یقینی بناتے ہیں اسی طرح ہم بھی غیر ملکی اور مقامی عوامی وسائل کا شفاف اور مفید مصرف یقینی بنائیں اور اپنے عوام کو اعتماد دلائیں کہ قومی امانت عوام کی حقیقی فلاح و بہبود پر خرچ کی جارہی ہے اور اس کے بہتر نتائج اور اہداف بھی حاصل کئے جارہے ہیں وزیر اعلیٰ نے پالیسی اصلاحات میں بعض افسران کی غلطیاں پکڑتے ہوئے اُنکی سخت سرزنش کی اور آئندہ زیادہ احتیاط برتنے کی تنبیہ کی اُنہوں نے واضح کیا کہ ریشنلائزیشن پالیسی کو محض فائلوں تک محدود رکھنے کی بجائے اسکی موثر تشہیر کی جائے تاکہ محکمہ تعلیم سے وابستہ ہر اُستاد اور اہلکار کے علاوہ عام لوگوں کو بھی اس کا علم ہو ، تمام اساتذہ کو اپنے من پسند مدارس کی ترجیحات متعین کرنے کا پورا موقع ملے اور کوئی چیز مخفی نہ رہے اسی طرح تمام اساتذہ کے میرٹ پر تبادلے ہوں تاکہ کسی کو گلہ نہ رہے تاہم معذور اساتذہ کی سہولت کا بطور خاص خیال رکھا جائے اُنہوں نے انڈپینڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس نے تین ماہ کے مختصر عرصے میں صوبے کے 25 ہزار سے زائد سکولوں کا سروے کرکے طلباء و اساتذہ کی حاضری اور وہاں فرنیچر، ٹائلٹ اور پانی سمیت دیگر ضروریات کی صورتحال کے جامع کوائف اکھٹے کئے وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ واضح کیا کہ نگرانی کا یہ عمل اب مسلسل جاری رہے گا اور اس کی روشنی میں سکولوں کی ضروریات اور اساتذہ کی حاضری کے علاوہ تعلیمی معیار کی بہتری کیلئے موثر اقدامات کئے جائیں گے وزیر اعلیٰ نے مختصر وقت میں سکولوں کی نگرانی کا فول پروف نظام بنانے پر محکمہ تعلیم کی کاؤشوں کو سراہتے ہوئے اُمید ظاہر کی کہ اس کی بدولت موثربہتری آئے گی اور نہ صرف محکمہ تعلیم میں بدعنوان و کاہل عناصر کیخلاف کاروائی آسان بن جائے گی بلکہ معیار تعلیم کی بہتری کی منزل قریب آجائے گی اُنہوں نے کہا کہ ہمارے برسر اقتدار آنے سے پہلے صوبے میں اداروں میں کرپشن کا بازار گرم تھااور تمام محکموں کو کمزور بنا کر تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا گیا تھا ہم نے تعلیم اور صحت پر پہلے توجہ دی اور دونوں شعبوں میں ایمرجنسی نافذ کی اب ہمارے اقدامات کے نتائج ظاہر ہونا شروع ہوگئی ہیں ہم نے رواں تعلیمی سال سے انگریز کا متعارف کردہ غلامی کے دور کا طبقاتی نظام ختم کرکے یکساں نظام تعلیم رائج کردیا ہے جس سے امیر و غریب کے بچوں کوہر میدان میں مقابلے اور ترقی کے ایک جیسے مواقع ملیں گے اور یہ آئندہ دس سال میں تعلیمی اور معاشی انقلاب کا پیش خیمہ ثابت ہو گااب ہمارے بچے بھی بین الاقوامی سطح پر ترقی کی دوڑ میں مقابلہ کر سکیں گے پرویز خٹک نے کہا کہ ہم نے سرکاری اداروں میں سیاسی مداخلت بند کر دی ہے اب اساتذہ سمیت تمام تقرریاں میرٹ پر ہوں گی صوبے اساتذہ کو اُنکے من پسند علاقوں اور سکولوں میں تعینات کرکے آئندہ ریٹائرمنٹ تک اُنکے تبادلوں پر مکمل پابندی ہو گی تاکہ ہم اساتذہ سے تعلیمی نتائج کا پوچھ سکیں اور وہ جان چھڑانے کے راستے نہ ڈھونڈ سکیں اُنہوں نے کہا کہ اگلے اے ڈی پی سے پرائمری سکول لازمی طور پر چھ کمروں کا ہو گا اور ماضی میں دو کمروں کے سکول کیلئے دو اساتذہ اور سینکڑوں طلباء پر مشتمل چھ کلاسوں کا فرسودہ طریقہ کار ختم کر دیا جائے گا اسی طرح چالیس طلباء کیلئے ایک تربیت یافتہ اُستاد کی لازمی موجودگی یقینی بنائی جائے گی اُنہوں نے کہا کہ اگر ہم محکمہ تعلیم میں سیاسی مداخلت اور اساتذہ کے من پسند تقرر و تبادلوں کے چکر سے آزاد ہوں تو معیار تعلیم پرائیویٹ سکولوں سے زیادہ بہتر بن جائے گااُنہوں نے کہا کہ ہم سکولوں کی تمام ضروریات پوری کرنے پر توجہ دیں گے ہمیں مالی مشکلات کا بھی سامنا ہے اور پارٹی قائد عمران خان کی مشاورت سے ہم نے اس کا حل بھی ڈھونڈ لیا ہے ہم " سکول تعمیر کرو"پروگرام شروع کررہے ہیں جس کے تحت سمندرپار پاکستانیوں سے اپیل کی جارہی ہے کہ وہ زلزلہ اور دہشت گردی سے متاثرہ اس صوبے میں کسی بھی نئے یا پرانے سکول کی تعمیر اور فرنیچر، ٹائلٹ و پانی کی سہولت سمیت کسی بھی تعلیمی ضرورت کی تکمیل کیلئے عطیہ دیں جو خزانے میں جمع نہیں ہو گا بلکہ متعلقہ سکول کیلئے قائم اساتذہ والدین کمیٹی کے ذریعے شفاف خرچ ہو گا وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبے میں اگلا دور تعلیمی انقلاب کا ہے جس میں سرکاری سکول کا معیار اتنا بہتر ہو گا کہ امیر ترین لوگ بھی پرائیویٹ سکول کی بجائے سرکاری سکول میں بچوں کے داخلے کوپسند کریں۔