پرویز مشرف غداری مقدمہ سماعت، تین رکنی خصوصی عدالت نے مقدمہ سے متعلق ایف آئی اے کی تحقیقاتی رپورٹ وکلاء صفائی کو فراہم کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا، مزیدسماعت 28اپریل تک ملتوی ، ججز نظر بندی کیس میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سابق صدر مشرف کو علالت کے باعث حاضری کا ایک روز کا استنثیٰ دیتے ہوئے مقدمہ کی سماعت 9 مئی تک ملتوی کردی

ہفتہ 26 اپریل 2014 07:56

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26اپریل۔2014ء)سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف غداری مقدمہ کی سماعت کرنے والی تین رکنی خصوصی عدالت نے مقدمہ سے متعلق ایف آئی اے کی تحقیقاتی رپورٹ وکلاء صفائی کو فراہم کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے مقدمہ کی سماعت 28اپریل تک ملتوی کر دی ہے جبکہ ججز نظر بندی کیس میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کو علالت کے باعث حاضری کا ایک روز کا استنثیٰ دیتے ہوئے مقدمہ کی سماعت 9 مئی تک ملتوی کردی اور پرویز مشرف کے ضامنوں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ اگلی سماعت پر پرویز مشرف کی عدالت میں حاضری کو یقینی بنایا جائے ۔

جمعہ کے روز غداری مقدمہ کی سماعت جسٹس طاہرہ صفدر اور جسٹس یاور علی پر مشتمل تین رکنی خصوصی عدالت نے جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں سماعت کے موقع پر وکیل صفائی فروغ نسیم نے عدالت کے روبرو پیش ہو کر موقف اختیار کیا کہ غداری مقدمہ پر نیشنل سیکرٹ ایکٹ کا اطلاق نہیں ہوتا اور اگر مقدمے کی کارروائی نیشنل سیکرٹ ایکٹ کے تحت عمل میں لائی گئی ہو تو مقدمے سے متعلق ریکارڈ کسی کو بھی فراہم نہیں کیا جا سکتا تاہم اس مقدمہ میں ایسا نہیں کیا گیا اور تحقیقاتی رپورٹ کی کاپی ایک صحافی کو فراہم کی گئی ہے جس پر عدالتی سربراہی جسٹس فیصل عرب نے استغاثہ استفسار کیا کہ کیا غداری مقدمہ کی تفتیش نیشنل سیکرٹ کے تحت عمل میں لائی گئی ہے اور اگر ایسا ہے تو پھر کسی نے بھی تحقیقاتی رپورٹ کی کاپی میڈیا میں دی ہے تو اس کے خلاف فوری طور پرکارروائی کی جائے تاہم استغاثہ ٹیم کے رکن ڈاکٹر طارق حسن نے عدالت کو بتایا کہ مقدمہ کی کارروائی مذکورہ ایکٹ کے تحت نہیں کی گئی البتہ اگر فاضل عدالت حکم جاری کرتی ہے تو ملزم کے وکلاء کو تحقیقاتی رپورٹ فراہم کر دی جائے گی اس پر پرویز مشرف کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ اگر تحقیقاتی رپورٹ کی نقل فراہم نہ کی گئی تو شہادتیں ریکارڈ کرنے کے عمل کے دوران جن گواہان کو عدالت بیان ریکارڈ کرانے کے لئے پیش کیا جائیگا ان پر ڈیفنس ٹیم کے وکلاء جراح نہیں کر سکیں گے۔

(جاری ہے)

بعد ازاں فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر خصوصی عدالت نے ایف آئی اے کی تحقیقاتی رپورٹ کی کاپی ملزم کے وکلاء کو فراہم کرنے کی درخواست فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے مقدمہ کی سماعت ملتوی کردی ۔دوسری جانب سے ججز نظر بندی کیس کی سماعت جمعہ کے روز انسداد دہشت گردی اسلام آباد کے خصوصی عدالت کے جج عتیق الرحمن نے کی ۔اس موقع پر پرویز مشرف کی طرف سے الیاس صدیقی ایڈووکیٹ نے عدالت کے روبرو پیش ہو کر ایک درخواست پیش کی جس میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ پرویز مشرف اپنے علاج کے سلسلے میں کراچی گئے ہیں لہذا انہیں عدالت میں پیشی کے لئے ایک روز کے لئے استثنیٰ دیا جائے تاہم مذکورہ درخواست پرمقدمہ کے پراسیکیوٹر عامر ندیم صادق نے اعتراض اٹھایا کہ استنثیٰ کے لئے دی جانے والی درخواست کے ساتھ میڈیکل رپورٹ فراہم نہیں کی گئی محض کاغذ کے ٹکڑے پر کیسے استنثیٰ دیا جائے ۔

انہوں نے عدالت کے سامنے یہ بھی اعتراض اٹھایا کہ ججز نظر بندی مقدمہ میں ساتویں مرتبہ تفتیشی افسر کو تبدیل کیا گیا ہے اور ایک مرتبہ اگر تفتیشی افسر کو تبدیل کر دیا جائے تو تفتیش کا عمل متاثر ہوتا ہے ۔بعد ازاں عدالت نے پرویز مشرف کو حاضری کا ایک دن کا استنثیٰ دیتے ہوئے مقدمہ کی سماعت 9مئی تک ملتوی کر دی ہے اور سابق صدر کے ضامنوں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ آئندہ سماعت پر پرویز مشرف کے حاضری کو یقینی بنایا جائے۔

متعلقہ عنوان :