ایچ آئی وی عالمی تشویش کا مسئلہ ہے ، بین الاقوامی برادری بالخصوص کم ترقی یافتہ ممالک میں ایڈز کی روک تھام اورعلاج پر توجہ مرکوز کرے، صدر ممنون حسین،بین الاقوامی برادری جدید علم اور مہارت کے تبادلے کے ذریعہ اس متعدی بیماری کے خطرات کم کرنے میں ترقی پذیر اور کم ترقی یافتہ دنیا کی مدد کرے ، دور افتادہ علاقوں کے عوام تک رسائی میں حکومتوں کی معاونت کی جائے،اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے خصوصی نمائندے سے ملاقات میں اظہار خیال

ہفتہ 26 اپریل 2014 07:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26اپریل۔2014ء )صدر مملکت ممنون حسین نے ایڈز پر قابو پانے کے حوالے سے پاکستان کیلئے اقوام متحدہ کی معاونت کو سراہتے ہوئے بین الاقوامی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ جدید علم اور مہارت کے تبادلے کے ذریعہ اس متعدی بیماری کے خطرات کم کرنے میں ترقی پذیر اور کم ترقی یافتہ دنیا کی مدد کرے اوراس کے ساتھ ساتھ دور افتادہ علاقوں کے عوام تک رسائی میں حکومتوں کی معاونت کی جائے۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے ایشیاء بحرالکاہل کے لئے ایچ آئی وی /ایڈز کے بارے میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے خصوصی نمائندے جی وی آر پراسادا راؤ سے جمعہ کو ایوان صدر میں گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ڈائریکٹر یواین ایڈز،ریجنل سپورٹ ٹیم ایشیاء و بحرالکاہل کے ڈائریکٹر سٹیون جے کراس ، اقوام متحدہ ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر برائے پاکستان تیمو پاکالا، کمیونٹی موبلائزیشن اور نیٹ ورکنگ مشیر فہمیدہ اقبال خان اور یواین ایڈز نمائندہ برائے پاکستان او افغانستان مارک سبا بھی ان کے ہمراہ تھے۔

(جاری ہے)

ملاقات میں وزیرمملکت نیشنل ہیلتھ سروسز سائرہ افضل تارڑ ، ڈائریکٹر جنرل (صحت) ڈاکٹرجہانزیب خان اورکزئی اور نیشنل پروگرام منیجر نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام ڈاکٹر بصیرخان اچکزئی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ صدر مملکت نے کہا کہ ایچ آئی وی عالمی تشویش کا مسئلہ ہے لہذا یہ بات اہم ہے کہ بین الاقوامی برادری بالخصوص کم ترقی یافتہ ممالک میں ایڈز کی روک تھام اورعلاج پر توجہ مرکوز کرے۔