خواجہ سعد رفیق دہشتگردی ، نقص امن کے 2مقدمات میں اشتہاری نکلے ،2004ء میں لاہور پولیس نے وفاقی وزیر ریلوے سمیت 32نامزد ،70 نامعلوم افراد کیخلاف مقدمہ درج کیا تھا ،2006 میں کیس کا ٹرائل ہونے پر باقی تمام ملزمان کو بری کردیا گیا ، سعد رفیق کسی پیشی پر بھی عدالت میں پیش نہ ہوئے جس پر انہیں اشتہاری قرار دیدیا تھا ، عدالت نے پراسکیوشن کی اپیل بھی مسترد کردی

ہفتہ 26 اپریل 2014 07:43

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔26اپریل۔2014ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق دہشتگردی ، نقص امن کے دو مقدمات میں اشتہاری نکلے ، خواجہ سعد رفیق کے اشتہاری ہونے کا انکشاف لاہور کے تھانہ لاہوری گیٹ میں دائر اپیل سے ہوا ۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس کے مطابق سال 2004ء میں شہباز شریف کی لاہور میں ممکنہ آمد پر خواجہ سعد رفیق نے ایک جلسے کا اہتمام کیا اور اس وقت پولیس نے خواجہ سعد رفیق سمیت 32نامزد اور 70 نامعلوم افراد کیخلاف دہشتگردی ، نقص امن اور 16 ایم پی او کے تحت مقدمات درج کردیئے جس میں پیش نہ ہوئے جس کے بعد سال 2006ء میں کیس کا ٹرائل مکمل ہونے پر دیگر ملزمان کو بری کردیا لیکن عدم پیشی پر عدالت نے خواجہ سعد رفیق کو اشتہاری قرار دے دیا تاہم خواجہ سعد رفیق 2008ء میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں بھی عدالتوں میں پیش نہ ہوئے 2013ء میں خواجہ سعد رفیق کی جانب سے پراسکیوشن نے انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں ایک اپیل دائر کی کہ وہ اس مقدمے کو واپس لینا چاہتی ہے لہذا خواجہ سعد رفیق کیخلاف جو مقدمہ ہے اس کو ڈسچارج کیا جائے لیکن عدالت نے پراسکیوشن کی وہ اپیل بھی مسترد کردی اور کہا کہ چونکہ خواجہ سعد رفیق عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے اس لئے ان کو مقدمے سے ڈسچارج نہیں کیا جاسکتا تو اس طرح وفاقی وزیر ان دونوں مقدمات میں اشتہاری ہیں اور پراسکیوشن نے یہ اپیل لاہور ہائی کورٹ میں بھی دائر کی ہے کہ جس میں انہوں نے کہا کہ عدالت نے جو فیصلہ سنایا ہے وہ حقائق کے برعکس ہے لہذا ان کیخلاف مقدمہ خارج کیا جائے ۔