جوان سے جنرل تک سب بے چین ہیں کہ فوج کو بدنام کر کے ملک و قوم کی کون سی خدمت کی جا رہی ہے: چودھری شجاعت حسین

اتوار 27 اپریل 2014 08:14

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27اپریل۔2014ء)پاکستان مسلم لیگ کے صدر سابق وزیر اعظم سینیٹر چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ ہمیشہ یہ دیکھا گیا ہے کہ عوام اور حکومت کے درمیان محاذ آرائی کا سلسلہ شروع ہوتا ہے لیکن افسوس کی بات ہے کہ اس مرتبہ افواج پاکستان میں چاہے سپاہی ہو، حوالدار ہو یا جنرل ان لوگوں میں بے چینی پائی جاتی ہے کہ کبھی ان کے سپہ سالار کو غدار کہا جاتا ہے کبھی فوج کے سب سے بڑے ادارے آئی ایس آئی کے سربراہ کی تصویر سات گھنٹے تک ایک مجرم کی صورت میں پیش کی جاتی ہے یہ ملک و قوم کی کون سی خدمت ہے؟ وہ یہاں ملاقات کیلئے آئے مسلم لیگی وفد سے گفتگو کر رہے تھے۔

چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ فوج کی موجودہ Pulse Report کے مطابق جوان سے جنرل تک 90 فیصد لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کے ادارے کو خراب کرنے کیلئے جو کچھ ہو رہا ہے غلط ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا کام ہے کہ وہ معاملات میں بہتری لائیں اور پارٹی نہ بنیں، آزادی رائے کا مقصد یہ نہیں ہوتا کہ رائے دے کر دشمنوں کو موقع فراہم کریں کہ وہ ملک کی سالمیت کے خلاف منفی پراپیگنڈہ شروع کریں۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ سمجھ نہیں آرہی کہ موجودہ حکومت کے پاس اتنا بڑا مینڈیٹ ہے اسے کیا خدشات اور ڈر ہیں اسی ڈر کی وجہ سے حکومت غلطیوں پر غلطیاں کیے جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی غلطیاں کریں تو ٹھیک ہے لیکن پرانی غلطیوں کے نتائج وہی نکلتے ہیں جو پہلے نکل چکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :