پاکستان آلودگی کے اعتبار سے دنیا کا دوسرا بدترین ملک بن چکا ہے ،دھوئیں اور دھول ان گنت بیماریوں کا سبب بن رہے ہیں، رپورٹ

پیر 28 اپریل 2014 08:44

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28اپریل۔ 2014ء)بڑھتی ہوئی آلودگی سے دنیا نے خود کو مٹانے کا پروگرام بنا لیا ہے ، پاکستان آلودگی کے اعتبار سے دنیا کا دوسرا بدترین ملک بن چکا ہے ،دھوئیں اور دھول ان گنت بیماریوں کا سبب بن رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ایک رپورٹ کے مطابق1997ء میں پاکستان تحفظ ماحولیات ایکٹ منظور ہوا اس میں ترمیم بھی ہوتی رہی دنیا کا پہلا ماحولیاتی قانون کلین ائر ایکٹ 1956ء میں منظور کیا گیا اس قانون کی منظوری کے پیچھے بھی ایک خوفناک حادثہ تھا جس میں چار ہزار افراد لقمہ اجل بنے یہ واقعہ 1952ء میں لندن میں ایک جوہری پلانٹ سے زہریلی گیس کے اخراج سے ہوا ۔

ایک سروے کے مطابق درجہ حرارت میں ایک درجہ فارن ہائیٹ کا اضافہ ہوچکا ہے اور آئندہ یہ اضافہ چار درجے تک پہنچ جائے گا1632ء میں ساڑھے چار کروڑ روپے کی لاگت سے بیس ہزار مزدوروں اور معماروں کی مدد سے تیار ہونے والا تاج محل کی سنگ مرمر کی سفید عمارت اب آلودگی کی وجہ سے پیلی ہوتی جارہی ہے شور بھی آلودگی ہے روشنی بھی آلودگی ہے یہ زرق برق روشنیاں صحت کے لیے نقصان دہ ہیں بحری آلودگی کی بڑی وجہ زمینی فضلہ ہے جو دریاؤں اور سمندروں میں پھینکا جاتا ہے جنگلات کا کٹاؤ بھی خطرے کی علامت ہے ۔

متعلقہ عنوان :