2015تک الیکٹرونک ووٹنگ مشین یا بائیومیٹرک نظام وضع کردیا جائے گا، الیکشن کمیشن،مارچ 2015 تک نئے بلدیاتی قوانین اور بہتری کے لئے سفارشات مرتب کی جائیں گی، الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے 5 سالہ اسٹریٹیجک پلان جاری

بدھ 30 اپریل 2014 02:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔30اپریل۔2014ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے دوسرا 5 سالہ اسٹریٹیجک پلان جاری کردیا گیا ہے جس کے تحت ملک میں 2017 تک انتخابات کے لئے الیکٹرونک ووٹنگ مشین یا بائیومیٹرک نظام وضع کردیا جائے گا۔الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ اسٹریٹجک پلان برائے 2014تا 2018 کے مطابق اس پلان کے تحت 2013 کے عام انتخابات کے ضمن میں قانونی فریم ورک کی تیاری جون 2014 تک عمل میں لائی جائے گی۔

عوامی نمائندگی ایکٹ 1976 میں ترامیم کے لئے پیکج مارچ 2015 تک حکومت کو پیش کردیا جائے گا۔ انتخابی قوانین کو یکساں بنانے کے لئے ستمبر 2015 تک اقدامات اٹھائے جائیں گے اور ان قوانین کی روشنی میں انتخابی قواعد کی تیاری کا کام مارچ 2016 تک مکمل کرلیا جائے گا۔اسٹریٹجک پلان کے تحت مارچ 2015 تک نئے بلدیاتی قوانین اور بہتری کے لئے سفارشات مرتب کی جائیں گی، خواتین کو ووٹ کے حق سے محروم کرنے کے عممل کی روک تھام، کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال ، مخصوص نشستوں کے لئے نظام کے جائزے اور امیدواروں، مبصرین اور پولنگ عملے کے لئے مارچ 2015 تک ضابطہ اخلاق کی تیاری مکمل کرلی جائے گی،

بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے لئے دسمبر 2015 تک قومی اسمبلی اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹیوں کو تکنیکی معاونت فراہم کی جائے گی، الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کو متعارف کرانے کے لئے ضروری قانون سازی مارچ 2015 تک کرائی جائے گی اس ماہ ملک کے دوسرے علاقوں سے نقل مکانی کرنے والے شہریوں کو ان کے اپنے حلقے میں ووٹ کا حق دینے کا کام مکمل کرلیا جائے گا۔

(جاری ہے)

الیکش کمیشن نے دعویٰ کیا ہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور بائیو میٹرک ووٹر شناخت سسٹم کا آغاز جون 2017ء میں کیا جائے گا۔ الیکشن کمیشن میں جیو گرافیکل انفارمیشن سسٹم کے قیام اور اس کے ذریعے دسمبر 2016ء میں قومی اور صوبائی حلقہ بندیاں کی جائیں گی، جون 2017 میں پولنگ اسٹیشنوں کے نقشہ گوگل میپ پر جاری کر دیئے جائیں گے۔

الیکشن کمیشن میں جون 2014 تک کمپیوٹرائزڈ الیکٹورل رول سسٹم قائم کیا جائے گا، دسمبر 2018 تک الیکشن کمیشن میں 10 فیصد تک خواتین ملازمین کو یقینی بنایا جائے گا۔،حلقہ بندیوں کیلئے الیکشن کمیشن سیکرٹریٹ اور صوبائی دفاتر میں نئی برانچ مارچ 2015ء تک قائم کی جائے گی۔