محکمہ خوراک سندھ اور فلور ملزایسوسی ایشن کے درمیان مذاکرات کامیاب،فلور ملز ایسوسی ایشن کا گذشتہ 7روز سے جاری ہڑتال کو ختم کرنے کاا علان ، کراچی میں آٹے کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کی فوری روک تھام اور آٹے کی سابقہ قیمت پر فروخت کو یقینی بنانے کے لئے کوئی واضح اعلان نہ ہونے کے باعث خدشہ ہے آٹا آئندہ چند دنوں میں مہنگے داموں ہی فروخت ہو گا

بدھ 30 اپریل 2014 02:21

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔30اپریل۔2014ء) محکمہ خوراک سندھ اور فلور ملزایسوسی ایشن کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں جس کے بعد فلور ملز ایسوسی ایشن نے گذشتہ 7روز سے جاری ہڑتال کو ختم کرنے کاا علان کیا تاہم ہڑتال کے دوران کراچی میں آٹے کی قیمتوں میں ہونیوالے حالیہ اضافے کی فوری روک تھام اور آٹے کی سابقہ قیمت پر فروخت کو یقینی بنانے کے لئے دونوں فریقین نے کوئی واضح اعلان نہیں کیا جس کے باعث خدشہ ہے کہ آٹا آئندہ چند دنوں میں مہنگے داموں ہی فروخت ہو گا ۔

تفصیلات کے مطابق منگل کو محکمہ خوارک سندھ کے حکام اور فلور ملز ایسوسی ایشن سندھ سرکلر کے ذمہ داروں کے درمیان مذاکرات ہوئے جس میں فلور ملز ایسوسی ایشن نے محکمہ خوارک کوبتایا کہ اندرون سندھ سے گندم کی ترسیل میں پولیس اور ایکسائز کا عملہ 10تا15ہزار روپے تک رشوت طلب کر رہا ہے جبکہ صوبے میں گندم کی امدادی قیمت سے زیادہ قیمت وصول کی جا رہی ہے ۔

(جاری ہے)

نقصان سے بچنے کے لئے فلور ملز مالکان نے پنجاب سے گندم منگوانی شروع کی تو محکمہ خوارک نے گندم کی نقل و حمل پر پابندی عائد کر دی ایسی صورت حال میں فلور ملزمالکان اپنا کام جاری نہیں رکھ سکتے تھے جس کے بعد مجبورا ہڑتال کاعلان کیا گیا اور کراچی بھر کی 85فلور ملوں کو تالا لگا دیا گیا ۔فلور ملز ایسوسی ایشن کی شکایت سننے کے بعد محکمہ خوارک سندھ کے حکام نے انہیں یقین دہانی کرائی کہ کراچی کے فلور ملوں کو گندم کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی اور مختلف محکموں کی جانب سے رشوت طلب کرنے کے معاملے کا بھی سد باب کیا جائیگا جس پر فلور ملز ایسوسی ایشن سندھ سرکلر کے چیئرمین محمد یوسف نے سات روز سے جاری ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کیا تاہم محکمہ خوارک نے فلور ملز ایسوسی ایشن کو پابند کیا ہے کہ فلور ملز 10ہزار یومیہ گندم کی بوری سے زائد کا اسٹاک نہیں کریں گے جس پر فلور ملز مالکان کا کہنا تھا کہ وہ یومیہ8ہزار سے زیادہ بوریاں نہیں رکھیں گے۔

مذاکرات کی کامیابی کے بعد فلور ملز ایسوسی ایشن سندھ سرکلر کے چیئرمین محمد یوسف نے ہڑتال کو ختم کرنے اور ملز مالکان کو فوری طور پر آٹے کی تیاری شروع کرنے کی ہدایت کی ۔فلور ملوں کی ہڑتال کا ڈراپ سین تو ہو گیا لیکن محکمہ خوراک سندھ اور فلور ملز ایسوسی ایشن نے یہ بات واضح نہیں کی کہ مارکیٹ میں آٹے کی قیمتوں کو فوری طور پر سابقہ نرخ پر کیسے لایا جا ئیگا اور منافع خوری کی روک تھام کے لئے محکمہ خوراک کیا ایکشن لے گا ۔

واضح رہے کہ سندھ فلور ملز ایسوسی ایشن کی جانب سے محکمہ خوراک سندھ اور محکمہ ایکسائز کی جانب سے مبینہ رشوت کے خلاف ہڑتال کے بعد کراچی میں مختلف علاقوں میں آٹے کی قیمت میں اضافہ ہو گیا تھا اور ناجائز منافع خور تھوک فروشوں نے 50کلو آٹے کی بوری میں 500روپے کا اضافہ کردیا تھا جبکہ ڈھائی نمبر آٹے کی بوری360 روپے اضافے کے بعد2100 روپے جبکہ فائن آٹے کی بوری 400روپے بڑھا کر2450 روپے کردی گئی تھی ۔

متعلقہ عنوان :