فیصل آباد،سٹیٹ بینک نے اربوں روپے کے قرضے واپس نہ کرنے والے صنعتکاروں کونوٹس جاری کر دئیے ،صنعتکار غیر ممالک میں اربوں روپے کا کاروبار کررہے ہیں ، نوٹس کے بعد صنعتکاروں میں خوف وہراس پھیل گیا

بدھ 30 اپریل 2014 02:24

فیصل آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔30اپریل۔2014ء)وفاقی حکومت کی ہدایت پر سٹیٹ بینک آف پاکستان نے ملک بھر کے ایسے صنعتکاروں کونوٹس جاری کر دئیے ہیں جنہوں نے مختلف مالیاتی ادارو ں سے اربوں روپے کے قرضے حاصل کر کے واپس نہیں کئے اور وہ صنعتکار غیر ممالک میں اربوں روپے کا کاروبار کررہے ہیں نوٹس وصول ہونے کے بعد صنعتکاروں میں خوف وہراس پھیل گیا ہے پاکستان کے تسیرے برے شہر جن صنعتکاروں اور ایکسپورٹروں کو مالیاتی اداروں کو نوٹس جاری کئے گئے ہیں ان میں مشتاق ٹیکسٹائل مالک و سابق وفاقی وزیر ٹیکسٹائل مشتاق احمد چیمہ‘آرزو ٹیکسٹائل مل کے مالک اظہر مجید شیخ ‘چناب گروپ آف انڈسٹریز کے مالک میاں محمد لطیف ،ایم ٹیکسٹائل ملزکے مالک اور متعدد ملزمالکان جن میں سابق ممبران قومی وصوبائی اسمبلی بھی شامل ہیں خبر رساں ادارے کے مطابق صنعتکاروں نے اس صورتحال کے پیش نظرحکومت میں شامل وفاقی وزراء کے علاوہ ممبران قومی اسمبلی سے رابطہ کرنے کے ساتھ ساتھ ایوان صنعت وتجارت اور دیگر اداروں کی مدد حاصل کرتے ہوئے سٹیٹ بنک آف پاکستان اور اس کے ماتحت مالیاتی اداروں سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے دریں اثناء ایوان صنعت وتجارت فیصل آباد نے اپنے ہنگامی اجلاس میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے کمیٹی کا سربراہ ایوان صنعت وتجارت کا صدر سہیل بن رشید کے علاوہ پاکستان ہوزری مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد امجد خواجہ اور پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین الیاس محمود شیخ بھی شامل ہونگے۔

(جاری ہے)

یہ کمیٹی بیمار صنعتی یونٹوں کی بحالی کیلئے ایک جامع دستاویزات ایک ہفتہ میں تیار کرے گی تا کہ اس سلسلہ میں حکومتی پالیسی سازوں سے رابطوں کا فوری سلسلہ شروع کیا جا سکے۔ اس سلسلہ میں ہونیوالے اجلاس میں چناب گروپ کے میاں محمد لطیف ، ایم ایس سی کے سابق وزیر ٹیکسٹائل چوہدری مشتاق علی چیمہ ، آرزو ٹیکسٹائل کے اظہر مجید شیخ،سابق ممبر قومی اسمبلی ق لیگ میاں فرحان لطیف، پاکستان ہوزری مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد امجد خواجہ اور پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین الیاس محمود شیخ اور نوید گلزارنے بھی شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :