پاکستان ہاکی فیڈریشن کے زیر اہتمام ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کا آخری مرحلہ پشاور میں اختتام پذیر، قیوم سپورٹس کمپلیلس لالہ ایوب ہاکی سٹیڈیم پشاور میں منعقدہ ٹرائلز میں خیبرپختونخوا سے 200 سے زائد کھلاڑیوں نے حصہ لیا،پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار 20 سال بعد ملک کے مختلف شہروں میں اوپن ٹرائلز کا انعقاد کیا گیا ، جس کا مقصد نئے ٹیلنٹ اور کھلاڑیوں کو سامنے لانے کے ساتھ ساتھ پاکستان ہاکی ٹیم کو دنیا میں ایک بار پھر وہ مقام فراہم کرنا ہے، اصلاح الدین

بدھ 30 اپریل 2014 02:14

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔30اپریل۔2014ء)پاکستان ہاکی فیڈریشن کے زیر اہتمام ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کا آخری مرحلہ پشاور میں اختتام پذیر، قیوم سپورٹس کمپلیلس لالہ ایوب ہاکی سٹیڈیم پشاور میں منعقدہ ٹرائلز میں خیبرپختونخوا سے 200 سے زائد کھلاڑیوں نے حصہ لیا ۔ اس موقع پر پی ایچ ایف سلیکشن کمیٹی کے سربراہ سابق اولمپئن اصلا ح الدین،اولمپئن شہناز شیخ،اولمپئن ارشد علی چوہدری، اولمپئن آیاز محمد،خالد بشیراور اولمپئن مصدق حسین سمیت خیبرپختونخواہاکی ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل سید ظاہر شاہ اور دیگر اہم شخصیات موجود تھے ۔

ٹرائلز میں خیبرپختونخوا کے تمام ڈسٹرکٹ سے کھلاڑیوں نے حصہ لیا ۔

(جاری ہے)

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق اولمپئن اصلاح الدین نے کہاکہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار 20 سال بعد ملک کے مختلف شہروں میں اوپن ٹرائلز کا انعقاد کیا گیا ، جس کا مقصد نئے ٹیلنٹ اور کھلاڑیوں کو سامنے لانے کے ساتھ ساتھ پاکستان ہاکی ٹیم کو دنیا میں ایک بار پھر وہ مقام فراہم کرنا ہے جو ٹیم کہو چکی تھی ، ٹرائلز میں نوجوان کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ ہر عمر کے کھلاڑیوں کو موقع فراہم کیا گیا جس میں جو اپنے ٹیلنٹ کو ہاکی گراؤنڈ میں شو کرکے اپنی سلیکشن یقینی بنا سکتے ہیں ، ٹرائلز میں کھلاڑیوں کی کوالیٹی کے ساتھ ساتھ فزیکل فٹنس کو بھی دیکھا جائے گا ، جو کہ کھلاڑیوں کیلئے انتہائی اہم ہے ، A,B,C اور D کیٹیگری میں کھلاڑیوں کو تقسیم کرکے انہیں بعض ٹرائلز میں بار بار موقع دیا گیا ، ایک سوال پر اولمپیئن اصلاح الدین نے کہاکہ ماضی میں جو کابینہ تھی انہیں سابق اولمپین کی ضروت نہیں تھی ، لیکن تب بھی ہم نے باہر رہ کر اپنے فرائض سرانجام دیئے ، اب جب منتخب ہوئے اور موقع ملا ہے اور ہاکی ٹیم کو اس مقام تک پہنچائینگے جو وہ کہو بیٹھی ہے ، ہاکی ٹیم 30 سے 35 سال کے عمر کے کھلاڑیوں پر مشتمل تھی اور انہی کھلاڑیوں پر میچز کھیلے جاتے تھے ، مگر اب جونیئر ٹیلنٹ کو سامنے لا کر ان کو مواقع بھی فراہم ہونگے اور ٹیم میں جگہ بھی دی جائے گی اور سینئر کھلاڑیوں کے دماغ میں یہ بات بھی ہوگی کہ ہمارے بعد جونیئر بہترین پلیئر موجود ہیں جس کی بنیاد پر یہ کھلاڑی خود پرفارمنس دینگے اور پرفارمنس کی بنیاد پر ٹیم میں جگہ بنا پائینگے ، ٹرائلز کا ایک بڑا مقصد ستمبر میں ایشیئن گیمز جوکہ کوریہ میں منعقد ہونگی اس کیلئے بہترین ٹیم کا انعقاد ہے جو کہ انہی کھلاڑیوں پر مشتمل ہو گی جو اس ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام سے منتخب ہوئے ہوں ، انہوں نے کہاکہ ٹرائلز کے بعد 5 مئی سے لاہور میں ان کھلاڑیوں کیلئے کیمپ لگے گا جو پھر ایشیئن گیمز میں ٹیم کا حصہ بن سکے گیں ، پاکستان میں ہاکی کی بیس / بنیاد ختم ہو چکی تھی ، نیچلی سطح پر کوئی ٹیلنٹ سامنے نہیں آرہا تھا جس کے باعث ٹیم کی کارکردگی متاثر ہورہی تھی ، اس پروگرام کے بعد ان کھلاڑیوں پر محنت کی جائے گی جس سے پاکستان کو ہاکی کی بہترین ٹیم دینے کیلئے مزید چار سال درقار ہونگے ، ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کی بدولت ان بچوں اور کھلاڑیوں کو موقع مل سکے گا جو احساس کمتری کا شکار تھے جن کو سفارشی نظام کی وجہ سے ٹیم میں کھیلنے نہیں دیا جاتا ، اس ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام میں ہر ٹلنٹڈ کھلاڑی کو ٹیلنٹ کی بنیاد پر بغیر کسی سفارش کے کیمپ کیلئے منتخب کیا جائے گا ۔