پاکستانی اورافغان مہاجرین کے علاقوں میں جاری منصوبوں کی تکمیل کیلئے 367ملین امریکی ڈالرزکی ضرورت ہے ،عبدالقادربلوچ،ان منصوبوں کی تکمیل کیلئے بین الاقوامی برادری اورڈونرزاہم کرداراداکرسکتے ہیں ،اقوام متحدہ کے ہائی کمشنربرائے مہاجرین انتونیوگڑیس کے ہمراہ کتابچہ کی رونمائی کے موقع پراظہارخیال

جمعرات 1 مئی 2014 07:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1مئی۔2014ء)اقوام متحدہ کے ہائی کمشنربرائے مہاجرین انتونیوگٹریس اوروفاقی وزیربرائے سیفران عبدالقادربلوچ نے کہاہے کہ پاکستان کے متاثرہ علاقوں اوران علاقوں جوکہ مہاجرین کیلئے مختص ہیں میں جاری مختلف منصوبہ جات کی تکمیل کیلئے 367ملین امریکی ڈالرزکی ضرورت ہے ۔گزشتہ روزاقوام متحدہ کے ہائی کمشنربرائے مہاجرین انتونیوگٹریس اوروفاقی وزیربرائے سیفران عبدالقادربلوچ نے ان خیالات کااظہاراقوام متحدہ کے پاکستان میں مہاجرین کیلئے جاری منصوبوں کی تفصیلات کیلئے کتابچہ بعنوان ،سیلوشن سٹریٹجی فارافغان ریفوجیزکی رونما ئی پرکیا۔

انہوں نے کہاکہ ان منصوبہ جات کی بروقت تکمیل کیلئے 367ملین امریکی ڈالرزدرکارہیں جس میں بین الاقوامی برادری اورڈونرزاہم تعاون فراہم کرسکتے ہیں ۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنربرائے مہاجرین انتونیوگڑیس جوکہ منگل کے روزپاکستان آئے ہیں نے کہاکہ اس پورٹ فولیومیں شامل منصوبے نہ صرف پاکستان میں موجودافغان مہاجرین بلکہ ان کے مقامی میزبانوں کی انسانی بنیادی ضروریات اورترقی کی ضروریات پوراکرنے کیلئے نہایت اہمیت کے حامل ہیں ۔

ان منصوبوں کے مقاصداورلائحہ عمل مختلف حجم کے ہیں کہ جوکہ افغان مہاجرین کے علاوہ ان کی پاکستانی اضلاع میں موجودمقامی میزبان کمیونٹیوں کے لئے جاری ہیں اورچاروں صوبوں کے علاوہ قبائلی علاقہ جات میں بھی شروع ہیں ۔فلاحی منصوبوں کایہ سلسلہ علاقائی سیلوشن سٹریٹجی برائے افغان مہاجرین کاحصہ ہے جس کواقوام متحدہ پاکستان ،افغانستان ،ایران اورڈونرممالک کی وسیع ترحمایت حاصل ہے ۔

اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے اقوا م متحدہ کے ہائی کمشنربرائے مہاجرین کاکہناتھاکہ 2002ء میں افغان مہاجرین کی رضاکارانہ واپسی کے پروگرام کے آغازکے بعدسے پاکستانی حکومت کی فراخدلی اوروسعت قلبی کوسراہاجاناضروری ہے اورعالمی برادری پاکستان کے بوجھ کوآدھاکرکے صحیح معنوں میں اس کی حوصلہ افزائی کرسکتی ہے ۔انتونیوگڑیس نے مختلف مسائل اورچیلنجزکے باوجودپاکستانی حکومت اورعوام کی جانب سے افغان مہاجرین کی جاری بھرپورحمایت اوران کومحفوظ رہائیشوں کی پناہ کے حوالے سے پاکستان کے کردارکونہایت سراہا۔

انہوں نے واضح کیاکہ پاکستان دنیابھرمیں سب سے زیادہ مہاجرین کی حمایت وامدادکرنے والابڑاملک ہے جس کی قربانی کوتسلیم کیاجاناچاہئے ،یواین ایچ سی آرکے نمائندہ نیل رائٹ کاکہناتھاکہ ان منصوبہ جات کے دوحصے ہیں پہلی انسانی بنیادوں پراوردوسراترقیاتی بنیادوں پرکام کررہاہے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں چلنے والے ”ون یواین پروگرام“کی کامیابی کودنیابھرمیں سراہاجارہاہے اوراب دنیااس کورول ماڈل کے طورپردیکھ رہی ہے ۔

اقوام متحدہ کے ریذیڈنٹ ہیومنٹرین کوآرڈینیٹرٹموپکلانے حکومت پاکستان ،ڈونرممالک اوراقوام متحدہ کے اس مشترکہ پروگرام کومثالی قراردیتے ہوئے صحت اورتعلیم کی سہولیات کی فراہمی کوبنیادی ترجیح اورمستقبل کے لئے کی گئی سرمایہ کاری قراردیا۔وفاقی وزیربرائے سیفران عبدالقادربلوچ نے بین الاقوامی برادری پرپاکستان کی مزیدحمایت اورمالی تعاون پرزوردیااورکہاکہ اس حوالے سے بین الاقوامی برادری کومتاثرہ علاقوں میں معیارزندگی بہتربنانے اوربنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے پاکستان کی بھرپورامدادکرناہوگی۔

متعلقہ عنوان :