چین نے اپنی بڑھتی ہوئی توانائی کی ضروریات کے پیش نظر ( تائپی) گیس پائپ لائن منصوبے میں شمولیت کا منصوبہ بنا لیا، ترکمانستان اور امریکی گیس کمپنیوں کے مابین گیس نکالنے کا معاہدہ طے پانے کے بعد چین اور بنگلہ دیش منصوبے میں شامل ہونے کے لیے مذاکرات شروع کردینگے

جمعہ 2 مئی 2014 06:19

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2مئی۔ 2014ء) چین نے اپنی بڑھتی ہوئی توانائی کی ضروریات کے پیش نظر ترکمانستان ، افغانستان ، پاکستان ، بھارت ( تائپی) گیس پائپ لائن منصوبے میں شمولیت کا منصوبہ بنا لیا ۔یہ منصوبہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن کو درپیش امریکی پابندیوں کے باعث سامنے لایا گیا ہے ۔ خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق چین گوادر سے چین کے لیے تاپی گیس پائپ لائن بچھانے کا منصوبہ بنا رہا ہے جس سے گوادر توانائی کوریڈور میں تبدیل ہوجائے گا ۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش پہلے ہی ترکمانستان سے رابطہ کرچکا ہے جس کے پاس اس گیس کے وسیع ذخائر موجود ہیں اور اپنی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کیلئے تاپی منصوبے کا حصہ بننے کی کوشش کررہے ہیں حکام نے کہا کہ جیسے ہی ترکمانستان اور امریکی گیس کمپنیوں کے مابین گیس نکالنے کا معاہدہ حتمی شکل اختیار کرے گا چین اور بنگلہ دیش منصوبے میں شامل ہونے کے لیے مذاکرات شروع کردینگے چین پہلے ہی گوادر پورٹ کا آپریشنل کنٹرول حاصل کرچکا ہے جہاں اس نے انڈسٹریل سٹی گیس پائپ لائن میں دلچسپی کااظہار کیا تھا لیکن اس منصوبے کی غیر یقینی صورتحال اور ایک عرب ملک اور امریکہ کی طرف سے دباؤ کو دیکھتے ہوئے اپنا ارادہ ترک کردیا تھا پاکستان اور تین دوسرے ممالک تاپی منصوبے کے لیے ٹینڈر دستاویزات کو حتمی شکل دے رہے ہیں اور وہ ایشین ڈویلپمنٹ بینک کی کنسلٹنی کے ساتھ گیس منصوبے کو حتمی شکل دے رہے ہیں اے ڈی بی منصوبے میں مشاورت کا کردار ادا کررہا ہے ۔