بشارالاسد کی حامی فوج کے حلب میں سکول پر فضائی حملہ، بچوں سمیت پچیس افراد ہلاک

جمعہ 2 مئی 2014 06:09

دمشق (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2مئی۔ 2014ء)شامی صدر بشارالاسد کی حامی فوج نے شمالی شہر حلب میں ایک اسکول پر فضائی حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں بچوں سمیت پچیس افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔شامی فوج گذشتہ کئی روز سے حلب میں باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں پر بیرل بموں کے حملے کررہی ہے۔شہر کے علاقے انصاری میں واقع عین جالوت اسکول پر بمباری بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔

اسد مخالف کارکنان نے اس حملے کے بعد تصاویر اور ویڈیو فوٹیج جاری کی ہے جس میں جماعتوں کے کمرے ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں اور برآمدے کی دیواروں پر بھی خون لگا ہوا ہے۔برطانیہ میں قائم شامی آبزرویٹری برائے انسانی حقوق نے حملے میں انیس ہلاکتوں کی اطلاع دی ہے جبکہ حلب میں اسد مخالف میڈیا مرکز کی اطلاع کے مطابق پچیس بچے مارے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

ویڈیو فوٹیج میں دس سے پندرہ بچوں کی لاشیں فرش پر رکھی دکھائی گئی ہیں۔

حلب میں یہ فضائی حملہ وسطی شہر حمص میں دو تباہ کن کاربم دھماکوں کے ایک روز بعد کیا گیا ہے،اس بم حملے میں مرنے والوں کی تعداد ایک سو ہوگئی ہے۔یہ دونوں بم دھماکے حمص کے حکومتی کنٹرول والے علاقے عباسیہ میں ہوئے تھے اور آبزرویٹری کے مطابق جہادیوں کے ایک گروپ نے ان کی ذمے داری قبول کی ہے۔درایں اثناء ہیگ میں قائم کیمیائی ہتھیاروں کے امتناع کی تنظیم او پی سی ڈبلیو نے شامی باغیوں اور انسانی حقوق کے کارکنان کی جانب سے اسد حکومت پر عاید کردہ کلورین گیس کے حملوں کے الزامات کی تحقیقات کے لیے ایک مشن شام بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔

تنظیم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسد حکومت نے اس مشن کو تسلیم کرنے اور اپنے کنٹرول والے علاقوں میں اس کو سکیورٹی مہیا کرنے سے اتفاق کیا ہے۔تاہم اس نے مشن کی شام آمد کی کوئی تاریخ نہیں بتائی ہے اور صرف یہ کہا ہے کہ اس کو جلد بھیجا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :