سندھ اسمبلی میں تمام اپوزیشن جماعتوں نے مجھے متفقہ طور پر اپوزیشن لیڈر نامزد کردیا ہے،شہریار مہر، اپوزیشن لیڈر کے لئے درخواست آ ج سندھ اسمبلی میں جمع کرائی جائے گی، اپوزیشن لیڈر کے طور پر پوری کوشش کروں گا سندھ کے عوام کے مفادات اور ان کی بھلائی کے لئے کام کروں ، پریس کانفرنس سے خطاب

جمعہ 2 مئی 2014 06:07

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2مئی۔ 2014ء) پاکستان مسلم لیگ فنکشنل کے رہنما اور سندھ اسمبلی میں نامزد اپوزیشن لیڈر شہریار مہر نے کہا ہے کہ سندھ اسمبلی میں تمام اپوزیشن جماعتوں نے مجھے متفقہ طور پر اپوزیشن لیڈر نامزد کردیا ہے اور اپوزیشن لیڈر کے لئے درخواست آج (جمعہ) کو سندھ اسمبلی میں جمع کرائی جائے گی ۔میں پیر صاحب پگارا، پیر صدر الدین شاہ راشدی اور پارٹی قیادت کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے مجھے سندھ اسمبلی میں فنکشنل لیگ کی جانب سے اپوزیشن لیڈر نامزد کیا ہے۔

میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ اور وزیراعظم میاں محمد نواز شریف، تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور ان پارٹیوں کا بھی تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اپوزیشن لیڈر کے حوالے سے فنکشنل لیگ کے فیصلے کی تائید کی ہے۔

(جاری ہے)

میں اپوزیشن لیڈر کے طور پر پوری کوشش کروں گا کہ سندھ کے عوام کے مفادات اور ان کی بھلائی کے لئے کام کروں اور ان کے حقوق کے لئے سندھ اسمبلی میں آواز اٹھاؤں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو مسلم لیگ فنکشنل ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سندھ اسمبلی میں مسلم لیگ فنکشنل کے پارلیمانی لیڈر نند کمار، نصرت سحر عباسی اور کامران ٹیسوری بھی موجود تھے۔ شہریار مہر نے کہا کہ میں حکومت کے اچھے کاموں کی تائید بھی کروں گا اور ہم سندھ اسمبلی میں حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سندھ کے عوام کے مفادات کے تحفظ کے لئے بھرپور آواز اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی سمیت سندھ میں سب سے بڑا مسئلہ امن وامان کا ہے۔ حالات بدترین ہوتے جارہے ہیں۔ امن وامان کے لئے سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سندھ میں اس وقت جو موجودہ ایشو ہے وہ بلدیاتی انتخابات کا ہے، عوامی مسائل کے حل کے لئے ضروری ہے کہ جلد سے جلد بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری نوکریوں میں بڑے پیمانے پر بندر بانٹ کی گئی ہے۔ محکمہ بلدیات میں 70 سے 80 ہزار اور محکمہ تعلیم میں 35 ہزار افراد کی غلط بھرتیاں کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ فنکشنل چاہتی ہے کہ میرٹ پر سندھ کی عوام کو روزگار دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جرگے کا لفظ غلط ہے، سندھ میں جرگہ نہیں بلکہ مسائل کے حل کے لئے فیصلہ یا سیٹلمنٹ ہوتی ہے۔

ان فیصلوں میں خواتین کو سیٹلمنٹ کے طور پر دینا غیر قانونی ہے اور اس حوالے سے ہم نے سندھ اسمبلی میں قانون سازی کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں 18 سال سے کم عمر شادی کے حوالے سے جو قانون سازی کی گئی ہے اس کی بھی ہم حمایت کرتے ہیں۔ کالا باغ ڈیم کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ فنکشنل نے ہمیشہ کالا باغ کی تعمیر کی مخالفت کی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امتیاز شیخ سے میری کوئی رنجش نہیں ہے۔ انہوں نے ہی مجھے اپوزیشن لیڈر کے طور پر نامزدگی کے فیصلے کی تائید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ فنکشنل کے ارکان سندھ اسمبلی کو فنڈز نہیں دیئے گئے ہیں، جس پر ہم بھرپور احتجاج کریں گے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے 10 میں سے 7 ارکان اسمبلی نے اپوزیشن لیڈر کی درخواست پر دستخط کردیئے ہیں۔ ارباب غلام رحیم ملک سے باہر ہیں ۔ان سے میری ٹیلی فون پر بات ہوئی ہے۔ انہوں نے اس فیصلے کی تائید کی ہے جبکہ عرفان اللہ مروت اور مسرور جتوئی بھی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی درخواست پر دستخط کردیں گے۔

متعلقہ عنوان :