آدم خور بھائیوں کی طرف سے پولیس حراست میں مزید اہم انکشافات،بچے کی قبر کی نشاندہی کے بعد تفتیش اہمیت اختیار کر گئی‘ دونوں کو آج انسداد دہشت گردی سرگودھا کی عدالت میں پیش کیا جائے گا

جمعہ 2 مئی 2014 06:08

حیدر آباد ٹاؤن( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2مئی۔ 2014ء) آدم خور بھائیوں کی طرف سے پولیس حراست میں اہم انکشافات بچے کی قبر کی نشاندہی کے بعد تفتیش اہمیت اختیار کر گئی‘ دونوں کو آج دو مئی کو انسداد دہشتگردی سرگودھا کی عدالت میں پیش کیا جائے گا‘ تفصیلات کے مطابق تھانہ دریا خان پولیس نے 10 روز قبل مردہ خوری کے الزام میں گرفتار دو بھائیوں عرفان اور عارف کو انسداد دہشتگردی سرگودھا کی عدالت میں 7 روزہ ریمانڈ کے بعد پیش کیا تو عدالت نے تفتیش میں مختلف اہم نکات کے بارے میں آگاہی حاصل کی تو پولیس کی طرف سے دیئے گئے جوابات میں مطمئن نہ ہونے پر دونوں ملزمان کو مزید 10 روز کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا‘ چنانچہ پولیس تھانہ دریا خان نے ملزمان سے تفتیش کا دائرہ وسیع کیا تو ملزمان نے قبروں سے مردے نکال کر انسانی مردہ گوشت کھانے کا اعتراف کرتے ہوئے ایک بچے کی قبر کا انکشاف کیا جہاں سے انہوں نے نو عمر مردے کو نکال کر مبینہ طور پر کھایا تھا‘ ایس ایچ او دریا خان امیر محمد خان نے بتایا کہ ملزمان کی نشاندہی پر قبرستان پہنچے تو معلوم ہوا کہ یہ بچہ اپریل میں فوت ہوا جس کے ورثاء نے اس کی تدفین کی تو ملزمان نے اسے قبر سے نکال لیا پولیس کے مطابق ملزمان کے گھر سے برآمد ہونے والے کڑاہی گوشت اور نو عمر بچے کی کھوپڑی برآمد ہوئی جسے تجزیہ کیلئے لیبارٹری بھجوا دیا گیا ہے‘ ایس ایچ او دریا خان کے مطابق ملزمان کی طرف سے قبر سے کم سن بچے کا مردہ نکالنے کے بعد بچے کے ورثاء سے رابطہ کر لیا گیا ہے اور انہیں بھی اس مقدمہ کی مثل میں شامل کر کے قانونی کارروائی مکمل کی گئی ہے‘ دونوں آدم خور بھائیوں کو دو مرتبہ مجموعی طور پر 17 روزہ ریمانڈ جسمانی کے بعد آج دو مئی کو سخت سکیورٹی میں انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کیاجائے گا۔

متعلقہ عنوان :