پی سی بی ڈومیسٹک کرکٹ ڈھانچے کا ازسرنو جائزہ لے گا، 4 رکنی کمیٹی قائم، کمیٹی کے سربراہ ظہیر عباس ہوں گے، اراکین میں انتظامی کمیٹی کے رکن اور سابق ٹیسٹ کرکٹر اقبال قاسم ،شکیل شیخ ،ڈائریکٹر گیم ڈیولپمنٹ اور سابق ٹیسٹ کرکٹر ہارون رشید شامل

جمعہ 2 مئی 2014 06:02

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2مئی۔ 2014ء )پاکستان میں ڈومیسٹک فرسٹ کلاس ڈھانچے سے ڈپارٹمنٹل ٹیموں کے کردار کو ختم کرنے پر کئی سابق فرسٹ کلاس کرکٹرز ، اداروں کے سر براہ اور سیاست دان سراپا احتجاج ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کو مسلسل تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے ڈپارٹمنٹل ٹیموں کے تحفظات کے بعدپی سی بی کے چیئرمین نجم سیٹھی نیڈومیسٹک ڈھانچے کا جائزہ لینے کے لئے چار رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔

جس کے سربراہ سابق کپتان اور نجم سیٹھی کے پر نسپل ایڈوائزر ظہیر عباس ہوں گے۔ اراکین میں انتظامی کمیٹی کے رکن اور سابق ٹیسٹ کرکٹر اقبال قاسم ،شکیل شیخ ،ڈائریکٹر گیم ڈیولپمنٹ اور سابق ٹیسٹ کرکٹر ہارون رشید شامل ہیں۔ کمیٹی ڈومیسٹک کرکٹ کو اس وقت درپیش مسائل جائزہ لے گی۔

(جاری ہے)

فرسٹ کلاس ڈھانچے میں ڈپارٹمنٹس، ریجن اور ڈسٹرکٹس کا کیا کردار ہے۔

ڈھانچے میں بہتری اور اسے پرکشش بنانے کے لئے کمیٹی سفارشات مرتب کرے گی۔ پی سی بی کے اعلامیے کے مطابق ڈومیسٹک کرکٹ کے ڈھانچے پر ڈائریکٹر ہارون رشید نے نجم سیٹھی اور پی سی بی کی انتظامی کمیٹی کے بعض اراکین کو ایک پریزنٹیشن دی تھی۔ طویل بحث و مباحثے کے بعد نجم سیٹھی نے کمیٹی سے سفارشات طلب کی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پی سی بی نے قومی فرسٹ کلاس کرکٹ میں اداروں کا کردار محدود کر کے ریجنل ٹیموں کی مالی کفالت انھی اداروں سے کرنے کا جو منصوبہ تیار کیا ہے اس پر اداروں نے تحفظات ظاہر کر دیے ہیں اور کئی سابق ٹیسٹ کرکٹروں نے بھی اسے ملکی کرکٹ کو تباہی سے دوچار کرنے کے مترادف قرار دیا ہے۔

اقبال قاسم نے دھمکی دی ہے کہ اگر پاکستان کرکٹ بورڈ نے ڈپارٹمنٹل ٹیموں کو ختم کرنے کے پلان پر عمل کیا تو وہ پی سی بی انتطامی کمیٹی سے مستعفی ہوجائیں گے۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کھیل کے سابق چیئرمین اقبال محمد علی نے یہ معاملہ قومی اسمبلی میں اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :