سول ملٹری تعلقات پہلے بھی بہتر تھے اور اب بھی مثالی ہیں ،کسی کو ابہام نہیں ہونا چاہیے ،چوہدری نثار علی خان ، موجودہ کھینچا تانی کی صورتحال میں مذاکراتی عمل کو جاری نہیں رکھا جاسکتا ۔ وزیراعظم کے ساتھ ڈی جی آئی ایس آئی اور چیف آف آرمی سٹاف کی ملاقات کے موقع پر بھی واضح کردیا تھا کہ طالبان شوریٰ کے ساتھ آئندہ بامقصد اور نتیجہ خیز مذاکرات ہونگے یا بالکل نہیں ہونگے ۔ شروع سے لیکر اب تک طالبان کے ساتھ خلوص نیت سچائی کے ساتھ مذاکرات کے عمل کو آگے بڑھایا ہے ،مذاکراتی عمل پر وہ لوگ تنقید کررہے ہیں جن کا دور دور تک مذاکرات کے ساتھ کوئی تعلق ہی نہیں ۔ نادرا سندھ اور پنجاب کے بعد اب خیبر پختونخواہ میں بھی اپنی سروسز فراہم کررہی ہے اور بطور قومی ادارہ ہر صوبے کو خدمات فراہم کرتا رہے گا ۔ عمران خان کی طرف سے احتجاج ان کا بطور اپوزیشن لیڈر حق ہے ۔ وزیرداخلہ کا نادرا ہیڈکوارٹر میں خیبر پختونخواہ حکومت اور نادرا کے درمیان سٹیزن فیسلٹیشن سنٹر کے قیام کے حوالے سے ایم او یو پر دستخط کی تقریب کے بعد خطاب

ہفتہ 3 مئی 2014 07:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3مئی۔2014ء)وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ سول ملٹری تعلقات پہلے بھی بہتر تھے اور اب بھی مثالی ہیں ، اس حوالے کسی کو ابہام نہیں ہونا چاہیے ، وزیراعظم کی واپسی پر انہیں آگاہ کردیا جائے گا کہ موجودہ کھینچا تانی کی صورتحال میں مذاکراتی عمل کو جاری نہیں رکھا جاسکتا کیونکہ کمیٹیوں کے اجلاس میں کچھ اور طے ہوتا ہے اور میڈیا و عوامی جلسوں میں اس کا کوئی اور سیاق و سباق پیش کیا جاتا ہے ۔

وزیراعظم کے ساتھ ڈی جی آئی ایس آئی اور چیف آف آرمی سٹاف کی ملاقات کے موقع پر بھی واضح کردیا تھا کہ طالبان شوریٰ کے ساتھ آئندہ بامقصد اور نتیجہ خیز مذاکرات ہونگے یا بالکل نہیں ہونگے ۔ شروع سے لیکر اب تک طالبان کے ساتھ خلوص نیت سچائی کے ساتھ مذاکرات کے عمل کو آگے بڑھایا ہے اور اس عمل کے دوران پہلی مرتبہ مارچ میں سیز فائر کا اعلان کیا گیا جس کے بعد کئی کئی دنوں تک کوئی دھماکہ نہیں ہوا اور حکومت ان دھماکوں کے سلسلے کو روکنے میں کافی حد تک کامیاب ہوئی ہے جو ایک روز میں کئی کئی ہوا کرتے تھے مگر اس کے باوجود مذاکراتی عمل پر وہ لوگ تنقید کررہے ہیں جن کا دور دور تک مذاکرات کے ساتھ کوئی تعلق ہی نہیں ۔

(جاری ہے)

نادرا سندھ اور پنجاب کے بعد اب خیبر پختونخواہ میں بھی اپنی سروسز فراہم کررہی ہے اور بطور قومی ادارہ ہر صوبے کو خدمات فراہم کرتا رہے گا ۔ عمران خان بطور اپوزیشن لیڈر جو کررہے ہیں یا کرنے جارہے ہیں اس پر حکومت کو کوئی اعتراض نہیں اور اپوزیشن کو اعتراض اٹھانے کا جمہوری حق حاصل ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز نادرا ہیڈکوارٹر میں خیبر پختونخواہ حکومت اور نادرا کے درمیان سٹیزن فیسلٹیشن سنٹر کے قیام کے حوالے سے ایم او یو پر دستخط کی تقریب کے بعد خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ پرویز خٹک و صوبائی وزراء ، چیف سیکرٹری خیبر پختونخواہ ، چیئرمین نادرا اور دیگر موجود تھے انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخواہ حکومت اور نادرا کے درمیان ایم او یو پر دستخط ہونا خوش آئند ہے اور نادرا بطور وفاقی ادارہ صوبوں و اداروں کو اپنی خدمات فراہم کرتا رہے گا نادرا کسی حکومت یا سیاسی جماعت کی ملکیت نہیں بلکہ قومی ادارہ ہے جس کا کام تمام صوبوں و اداروں کو سروسز فراہم کرنا ہے تاہم بدقسمتی سے پچھلے دور میں نادرا کو سیاسی اعلیٰ کار کے طور پر استعمال کیا گیا اور نادرا افسران کی بیرون ملک پوسٹنگ سے لیکر نادرا کے اندرونی معاملات تک سیاست اور سفارش کا کلچر رچا بسا ہوا تو ساڑھے تین سو گھوسٹ ملازمین کی ہم نے نشاندہی کی اور بیرون ممالک سیاسی بنیاد پر پوسٹنگ پر مکمل پابندی عائد کردی ہے اور اب یہ پوسٹنگ کا عمل مکمل شفاف میرٹ کے مطابق اور آن لائن طریقہ کار کے تحت عمل میں لایا جائے گا اور بیرون ملک پوسنٹگ صرف دو سال کیلئے ہوگی ۔

ان کا کہنا تھا کہ نادرا کا منافع اس وقت اربوں روپے میں ہے اوراس کو مزید آگے بڑھایا جائے گا اور نادرا کا منافع بڑھتا رہے گا ۔ ایک سوال کے جواب میں چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سے آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس کی ملاقات کے موقع پر واضح کردیا تھا کہ اب طالبان کے ساتھ مذاکرات بامقصد اور معنی خیز ہونے چاہیے یا بالکل نہیں ہونے چاہیں افواج پاکستان اور حکومت کا اس حوالے سے اتفاق ہے کہ مذاکرات کو خوش اسلوبی سے آگے بڑھایا جائے مگر بعض لوگ جن کا مذاکرات سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں ہوتا ان کی باتیں سن کر حیرانگی ہوتی ہے اور ان افراد میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو عسکری اداروں کے سابقہ افسران رہ چکے ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم کی آمد کے موقع پر مذاکرات کے حوالے سے انہیں رپورٹ پیش کی جائے گی اور وزارت داخلہ سفارش کرے گی کہ اس کھینچا تانی کی صورتحال میں اب مذاکرات کو جاری رکھنا دشوار ہوچکا ہے حکومت کی سنجیدگی کی وجہ سے ابھی تک مذاکرات کے عمل کو جاری رکھا مگر کمیٹیوں کے ساتھ ملاقات میں کچھ طے ہوتا ہے اور باہر جا کر کچھ اور تاثر دیا جاتا ہے ۔

سول ملٹری تعلقات کے حوالے سے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ حکومت اور عسکری قیادت کے تعلقات پہلے بھی خوشگوار تھے اور اب بھی مثالی ہیں ۔ چیئرمین نادرا کی تقرری کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے سپریم کورٹ کے بنائے گئے کمیشن کو معاملہ بھیجا گیا تھا تاہم اس کمیشن کے ممبران میں سے ایک ممبر کے نہ ہونے کی وجہ سے معاملا دوبارہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو سپریم کورٹ کی طرف سے بھیجا گیا جہاں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے وزارت داخلہ کو ایک نوٹ بھیجا کہ نادرا قانون و آرڈیننس کے تحت چیئرمین کی تقرری کے عمل کو عمل میں لایا جائے جس کے بعد ہم نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ تقرری کے عمل میں باہر سے کچھ لوگوں کو بھی شامل کیاجائے تاکہ میرٹ اور شفافیت کو یقینی بنایا جاسکے ان کا کہنا تھا کہ آئندہ چند روز میں اس حوالے سے اندرون ملک و بیرون ملک باقاعدہ اشتہارات دیئے جائینگے اور جلد ہی چیئرمین کا تقرر عمل میں لایا جائے گا ۔

ایک اور سوال کے جواب میں چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ نادرا اور خیبر پختونخواہ حکومت کے درمیان معاہدہ انتظامی امور میں آتا ہے اور صوبائی اور وفاقی حکومتوں کا مل کر کام کرنا خوش آئند ہے جبکہ عمران خان کی طرف سے احتجاج ان کا بطور اپوزیشن لیڈر حق ہے اور جمہوریت میں اپوزیشن کی رائے کا احترام کیا جاتا ہے اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے ۔