عالمی بینک کی جانب سے پاکستان کی بجٹ سپورٹ کی مدمیں ایک ارب ڈالرکی منظورکردہ رقم آئندہ ہفتے موصول ہو جائیگی،وزارتِ خزانہ کا بیان، بجٹ سپورٹ سے حکومت مجموعی قرض میں 10فیصد بچائے گی ، رقم کی وصولی کے بعد اس شرح سود کو دو فیصد پر لایا جائے گا،قرض پر سود کی مد میں 10فیصد کی بچت ہوگی

ہفتہ 3 مئی 2014 07:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3مئی۔2014ء) عالمی بینک کی جانب سے بجٹ سپورٹ کی مدمیں پاکستان کیلئے ایک ارب ڈالرکی منظورکردہ رقم آئندہ ہفتے تک وزارتِ خزانہ کو موصول ہو جائیگی۔جمعہ کو وزارتِ خزانہ سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ عالمی بینک کی ڈی پی سی نے پاکستان کے بجٹ کو سپورٹ کرنے کیلئے ایک ارب ڈالرکی منظوری دی ہے جو اگلے ہفتہ تک وزارت خزانہ کو موصول ہوجائے گی۔

پاکستانی کرنسی میں 100 بلین روپے کے برابر یہ رقم ملکی قرض سے کم کی جائے گی۔بیان میں کہا گیا ہے کہ بجٹ کی مد میں اس سپورٹ سے حکومت مجموعی قرض میں 10فیصد بچائے گی جیسا کہ موجودہ قرض پر سود کی شرح2.5فیصد ہے اور اس رقم کی وصولی کے بعد اس شرح سود کو دو فیصد پر لایا جائے گا اور اس طرح قرض پر سود کی مد میں 10فیصد کی بچت ہوگی۔

(جاری ہے)

وزارتِ خزانہ کے بیان میں کیا گیا ہے کہ جمعرات کو عالمی بینک کے بورڈ کا ایک اجلاس ہوا جس میں انھوں نے پاکستان کیلئے دو ڈویلپمنٹ پالیسی کریڈٹس ( ڈی پی سیز) کی منظوری دی جس میں ایک توانائی اور دوسری ریونیوز سے متعلق ہے۔

ورلڈ بینک کے بورڈ نے مکمل اتفاق رائے سے ان پالیسیوں کی منظوری دی اور ان پالیسیوں کے خلاف کوئی ووٹ پڑا۔ یہ خالصتاً ایک رعایتی قرض ہے جو30 سال میں ادا کیا جائے گا جس میں 25 سال معمول کا عرصہ اور 5 سال گریس پیریڈ ہے۔ یہ قرض25 برس کے بعد قابل ادائیگی ہوجائے گا۔عالمی بینک نے پاکستان کیلئے پانچ سالہ کنٹری پارٹنر شپ سٹرٹیجی پیپر کی بھی منظوری دی جس کے تحت پاکستان2014-19 کے عرصہ میں 11ارب امریکی ڈالر حاصل کرے گا۔بیان میں کیا گیا ہے کہ اس منظوری سے حاصل کردہ رقم حکومتی منشور کے چار نکات معیشت، انتہا پسندی کے خاتمہ، تعلیم اور توانائی پرخرچ کی جائیگی۔

متعلقہ عنوان :