جرمن چانسلر کی روسی صدر سے ٹیلی فونک گفتگو ، یوکرائن کے بحرا ن سمیت اہم امو ر پر تبا دلہ خیال ،روس یورپی ملٹری مبصرین کی رہائی میں مدد کر ے ، انجیلا مر کل ،یوکرائنی فوجیں ملک کے جنوب مشرق سے نکل جائیں، پیوٹن

ہفتہ 3 مئی 2014 07:26

ماسکو (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3مئی۔2014ء)روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے جرمن چانسلر انجیلا مر کل سے کہا ہے کہ یوکرائن کے مسئلے کے حل کے لیے یوکرائنی فوجوں کا ملک کے جنوب مشرقی علاقوں سے نکلنا، تشدد کا خاتمہ اور قومی سطح پر ڈائیلاگ کا آغاز اہم اقدامات ہیں۔کریملن کے مطابق جرمن چانسلر انجیلا مر کل نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے ٹیلی فونک گفتگو میں یورپی ملٹری مبصرین کی رہائی میں مدد کرنے کا کہا۔

یہ مبصرین یوکرائن میں روس نواز علیحدگی پسندوں کی قید میں ہیں۔جرمن حکومت کی تر جما ن کرسٹیانے ورٹز کے مطابق چانسلر مرکل اور روسی صدر پوٹن نے یورپی تحفظ و تعاون کی تنظیم کے مبصرین کو یرغمال بنائے جانے کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا جرمن چانسلر نے صدر پوٹن کو تنظیم کا ایک رکن ملک ہونے کے حوالے سے روس کی ذمہ داریاں یاد دِلائیں۔

(جاری ہے)

“ ترجمان کے مطابق دونوں رہنماوٴں نے یوکرائن میں 25 اپریل کو ہونے والے انتخابات پر تبادلہ خیال کیا، جنہیں ملکی استحکام کے لیے انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔

جرمن چانسلر ا نجیلا مر کل نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے یورپی ملٹری مبصرین کی رہائی میں مدد کرنے کا کہا جرمن چانسلر انجیلامر کل نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے یورپی ملٹری مبصرین کی رہائی میں مدد کرنے کا کہا،ادھر یوکرائن کی عبوری حکومت نے کیف میں روسی سفارتخانے میں تعینات ملٹری اتاشی کو حراست میں لے لیا ہے۔ یوکرائن حکومت کے مطابق انہیں جاسوسی کے شبے میں حراست میں لیا گیا اور انہیں ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔

یوکرائن کی طرف سے روس پر الزام عائد کیا جاتا ہے کہ وہ یوکرائن کے جنوب مشرقی حصوں میں علیحدگی پسندوں کی طرف سے علاقائی حکومتوں کی عمارتوں پر قبضے کے عمل کی پشت پناہی کر رہا ہے۔ گزشتہ برس سے جاری ان کارروائیوں میں اب یہ یہ روس نواز علیحدگی پسند ایک درجن سے زائد شہروں کے حکومتی دفاتر پر قبضہ کیے ہوئے ہیں۔روس کی جانب سے اس بغاوت کے پیچھے اپنے کسی کردار کی تردید کی جاتی ہے تاہم روسی حکومت متنبہ کر چکی ہے کہ اس سابق سوویت ریاست میں روسی زبان بولنے والی آبادی کے تحفظ کے لیے اسے مداخلت کا حق حاصل ہے۔ گزشتہ ماہ یوکرائن کے علاقے کریمیا کو روسی وفاق کا حصہ بنا لینے کے بعد سے روس نے یوکرائن کی سرحد کے پاس ہزاروں فوجی تعینات کر رکھے ہیں۔

متعلقہ عنوان :