مکمل اختیار، سلیکشن میں کردار،پی سی بی وقار کی شرائط مان گیا ، اسپیڈ اسٹار پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کی ذمے داریاں باضابطہ سنبھالیں گے، پہلا اسائنمنٹ اگست میں سری لنکا کی سیریز ہوگی

ہفتہ 3 مئی 2014 07:19

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3مئی۔2014ء) آئندہ ماہ رسمی کاغذی کارروائی کے بعد ماضی کے اسپیڈ اسٹار وقار یونس پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کی ذمے داریاں باضابطہ سنبھالیں گے۔ انہوں نے اپنے کام میں مکمل اختیار اور ٹیم سلیکشن میں کردار کی شرائط رکھی ہیں جنہیں کرکٹ بورڈ نے مان لیا ہے۔ ان کا پہلا اسائنمنٹ اگست میں سری لنکا کی سیریز ہوگی۔

لاہور میں چھ مئی سے شرو ع ہونے الے سمر کیمپ کی نگرانی قومی اکیڈمی کے ہیڈ کوچ محمد اکرم کریں گے۔

معین خان اور سلیکر وقتاً فوقتاً کیمپ کا دورہ کرتے رہیں گے۔ اکیڈمی کے کوچ، ٹرینر اور فزیو کیمپ میں ذمے داریاں سنبھالیں گے۔ جبکہ کپتان مصباح الحق کی تبدیلی کا خفیہ پلان قبل از وقت منظر عام پر آنے کے بعد اب مصباح الحق کی تبدیلی کے لئے وقت اور حالات کا انتظار کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں انتظار کرو اور دیکھو کی پالیسی اپنائی جائے گی۔ مصباح الحق کی اگلی سیریز میں کارکردگی اور قومی ٹیم کی مجموعی کارکردگی بحیثیت کپتان ان کے مستقبل کا فیصلہ کرے گی۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے ذمے دار ذرائع اس بات کی تصدیق کررہے ہیں کہ قومی ٹیم کا عہدہ سنبھالنے کے لئے اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ دو سالہ معاہدے پر دستخط کرنے کے لئے وقار یونس سڈنی سے لاہور آئے ہیں۔

بدھ کی شب ان کی پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی کے ساتھ فیصلہ کن بات چیت ہوئی ہے۔ جس میں معاہدے کی اکثر شقوں کو طے کر لیا ہے۔ جس کے مطابق سابق کپتان کو دوسال کے لئے یہ عہدہ دیا جائے گا۔ انہوں نے بعض سخت شرائط رکھی ہے۔ خاص طور پر پرانے اور آزمودہ کار کھلاڑیوں کے حوالے سے وہ فری ہینڈ چاہتے تھے۔ سلیکٹرز وقار یونس کی مشاورت سے ٹیم سلیکٹ کریں گے اور وقار یونس کو سلیکشن میں منیجر اور چیف سلیکٹر معین خان کے ساتھ اہم کردار دیا جائے گا۔

دونوں سابق کپتان مل جل کر کام کریں گے۔ اس سلسلے میں دونوں کے لئے ایک گائیڈ لائن مقرر کی جائے گی۔ تاہم وقار یونس با اختیار ہیڈ کوچ بنیں گے۔ماضی کے تجربات کی روشنی میں انہوں نے کئی شقوں کو معاہدے میں شامل کرانے کے حق میں ہیں۔

ذرائع کے مطابق انہیں ہیڈ کوچ بنانے کے علاوہ بولنگ کوچ کی اضافی ذمے داریاں بھی سونپی جائیں گی۔ جبکہ ان کی مشاورت سے دیگر کوچز کا تقرر کیا جائے گا۔

۔ وقار یونس کہتے ہیں کہ میرے خیال میں پی سی بی کسی بھی نامزد عہدے پر تقرری کا مکمل اختیار رکھتا ہے اور اب اگر مجھے موقع ملے گا تو میں یقینی طور پر قومی ٹیم کے لیے تیار کردہ اپنے منصوبوں کو عملی جامہ پہناوٴں گا۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے غیر ملکی ٹر ینر اور فزیو کا تقرر کیا جائے گا۔ ٹرینر کے لئے سابق ٹرینر ڈیوڈ ڈائر کانام بھی زیر غور ہے۔ ڈائر نے حال ہی میں بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم سے استعفیٰ دیا ہے اور وہ آسٹریلیا شفٹ ہوگئے ہیں تاہم پاکستانی ٹیم جوائن کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔