مغرب اور مغرب نواز طبقے کا نزلہ ہمیشہ دینی مدارس پر گرتا ہے، مولانا سمیع الحق، وہ مدارس کو دہشت گردی میں ملوث کرنے کا بے بنیاد پروپیگنڈہ جاری رکھے ہوئے ہیں ،آج مدرسے سے وابستہ لوگ ملک میں امن کے لئے مذاکرات کے لئے تگ و دو کررہے ہیں جبکہ عصری کالجوں اور یونیورسٹیوں کے اینکرز اور دانشور ملک میں آپریشن کے لئے جنگ مسلط کررہے ہیں، دہشت گردی کے فروغ پر زور دے رہے ہیں‘ سالانہ مجلس شوریٰ سے خطاب

پیر 5 مئی 2014 07:54

نوشہرہ کینٹ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5مئی۔2014ء )جمعیت علماء اسلام س کے امیر مولانا سمیع الحق نے کہاکہ مغرب اور مغرب نواز طبقے کا نزلہ ہمیشہ دینی مدارس پر گرتا ہے اور وہ انہیں دہشت گردی میں ملوث کرنے کا بے بنیاد پروپیگنڈہ جاری رکھے ہوئے ہیں جبکہ یہ مدارس ملک کے سب سے بڑے این جی اووز ہیں جو فلاحی اداروں کے طورپر لاکھوں نوجوانوں اور بچوں کی مفت تعلیم و تربیت اور ضروریات کا اہتمام کررہے ہیں‘ آج مدرسے سے وابستہ لوگ ملک میں امن کے لئے مذاکرات کے لئے تگ و دو کررہے ہیں جبکہ عصری کالجوں اور یونیورسٹیوں کے اینکرز اور دانشور ملک میں آپریشن کے لئے جنگ مسلط کررہے ہیں اور دہشت گردی کے فروغ پر زور دے رہے ہیں‘ آج ملک میں امن و امان کی جدوجہد میں دارالعلوم حقانیہ کا قائدانہ کردار ہے۔

(جاری ہے)

مولانا سمیع الحق یہاں دارالعلوم حقانیہ کے سالانہ مجلس شوریٰ سے خطاب کررہے تھے‘ جس میں ملک بھر دارالعلوم کے شوریٰ کے اراکین نے شرکت کی۔ مولانا سمیع الحق نے اجلاس میں دارالعلوم حقانیہ کے لئے سالانہ بجٹ پیش کیا اور اس کی منظوری لی‘ بجٹ میں دارالعلوم کے سالانہ آمد وخرچ اور تمام شعبوں کی کارکردگی پیش کی گئی‘ مولاناسمیع الحق نے دارالعلوم کے لئے جامع مسجد مولانا عبدالحق  کی تعمیر پر بھی بریفنگ اور اعلان کیا کہ ۲۲ مئی ۲۰۱۴ء کو دوپہر بارہ بجے عظیم الشان جامع مسجد کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا اور رسم تاسیس کے فوراً بعدا زنماز ظہر دارالعلوم میں ختم بخاری شریف ہوگا جس میں دارالعلوم حقانیہ کے تقریباً ڈیڑھ ہزار طلبہ کو دستار فضیلت باندھا جائے گا اور ملک و ملت کو درپیش بحرانوں سے نجات کے لئے دعائیں کی جائیں گی۔

اجلاس کے اختتام میں وفات پانے والے دارالعلوم کے اساتذہ وفضلاء مولانا محمد ابراہیم فانی ، مولانا رحیم اللہ بادشاہ صاحب اضاخیل، مولانا انوار الحق کی اہلیہ اوردیگر معاونین و مخلصین کے رفع درجات کی دعائیں کی گئیں۔اجلاس سے مولانا انوار الحق اور اہم ارکان مجلس شوریٰ نے بھی خطاب کیا اور دارالعلوم کی تعمیر و ترقی کے لئے مفید تجاویز دیں۔