قومی اسمبلی کا ہنگامہ اجلاس (آج) ہوگا،اپوزیشن نے کمر کس لی، پاکستان تحریک انصاف‘ عوامی مسلم لیگ‘ پاکستان عوامی تحریک اور جماعت اسلامی کی طرف سے حکمراں جماعت پر الزامات کی بوچھاڑ اور وقفے وقفے سے مختلف ایشوز پر واک آؤٹ کی توقع ‘وزیراعظم کیبھی ایو ان میں آ مد متوقع ،حکمراں جماعت نے وزراء اور ارکان اسمبلی کو ایوان میں حاضر رہنے کی ہدایت کردی

پیر 5 مئی 2014 07:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5مئی۔2014ء) اپوزیشن نے کمر کس لی‘ قومی اسمبلی کا ہنگامہ اجلاس (آج) پیر کو ہوگا۔ آج کے اس اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف‘ عوامی مسلم لیگ‘ پاکستان عوامی تحریک اور جماعت اسلامی کی طرف سے حکمراں جماعت پر الزامات کی بوچھاڑ اور وقفے وقفے سے مختلف ایشوز پر واک آؤٹ کی توقع ہے۔ دوسری طرف پاکستان پیپلزپارٹی‘ ایم کیو ایم‘ جے یو آئی (ف) اور اے این پی مختلف ایشوز پر درپردہ حکمراں جماعت کیساتھ کھڑی ہیں۔

تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی لوڈشیڈنگ‘ سیاسی شخصیات کو دھمکی آمیز خطوط‘ عابد شیر علی کے سندھ اور خیبر پختونخواہ کے عوام کو بجلی چور کہنے پر جمع کرائی گئی تحریک استحقاق پر حکومت پیپلزپارٹی پر تحریک استحقاق واپس لینے کیلئے اخلاقی دباؤ ڈالے گی تاکہ معاملہ کارروائی کے دوران ہی دب جائے۔

(جاری ہے)

ایم کیو ایم کراچی سمیت دیگر علاقوں میں اپنے کارکنوں کے قتل اور ٹارگٹ کلنگ پر مجرموں کی گرفتاری کا مطالبہ بھی کرے گی۔

ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی ملک کے اہم اداروں کی نجکاری کنٹریکٹ‘ ملازمین کی فراغت اور طالبان سے مذاکرات میں اپوزیشن کو اعتماد میں نہ لینے کا شکوہ حکومت سے کرے گی۔ رواں سیشن کے دوران وزیراعظم کی اسمبلی میں متوقع آمد کے موقع پر حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) نے وزراء اور ارکان اسمبلی کو ایوان میں حاضر رہنے کی ہدایت کردی ہے تاکہ قانون سازی یا کسی اہم ایشو پر حکومت کو عددی برتری حاصل رہے۔ اجلاس سے سپیشل ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس بھی ہوگا جس میں تقریباً دو ہفتے جاری رہنے والے اجلاس کی کارروائی چلانے بارے اہم فیصلے کئے جائیں گے۔ توقع ہے کہ اجلاس سے قبل اپوزیشن کی پارلیمانی پارٹیوں کے اجلاس بھی ہوں گے۔