وزراء کے لوڈشیڈنگ کے خلاف مظاہرہ کرنیوالوں کو بجلی چور قراردینے کی پالیسی پر اظہار تشویش،احتجاج ہر شہری کا بنیادی حق ہے،حکومت الزامات لگا کر مظاہروں کو کچلنا چاہتی ہے،سیاسی و سماجی حلقے ،پالیسی وزیراعظم کے انتہائی قریبی عزیز وفاقی وزیرکی مشاورت پر اختیار کی گئی ،ذرائع کا انکشاف

منگل 6 مئی 2014 08:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6مئی۔ 2014ء)وزارت پانی و بجلی کے ذمہ داروں کی طرف سے بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو بجلی چور قرار دینے کے الزامات پر عوامی ، سماجی اور سیاسی حلقوں نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ احتجاج ہر شہری کا بنیادی حق ہے اور حکومت اس قسم کے الزامات لگا کر مظاہروں کو کچلنا چاہتی ہے۔واضح رہے کہ وزیر مملکت عابد شیر علی کے باربار بیانات سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ مسلم لیگ(ن)کی حکومت نے اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کرنے والے شہریوں پر بجلی چوری کا الزام عائدکرنے کی پالیسی اختیار کرلی ہے وزارت پانی وبجلی کے ذرائع کے مطابق نوازحکومت نے وزارت پانی و بجلی اور اس کے تحت کام کرنے والی تقسیم کار کمپنیوں کا احتجاج کرنے والے شہریوں پر بجلی چوری کے الزام کو پالیسی کے طور پر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا گیا ہے کہ جو بھی شہری بجلی کی ظالمانہ لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کریں اسے بجلی چور قراردیکر عوام کی توجہ اس سے ہٹانے اور احتجاج کرنے والوں کی حوصلہ شکنی کی جائے۔

(جاری ہے)

‘ذرائع نے بتایا کہ یہ پالیسی وزیراعظم کے انتہائی قریبی عزیزاور وفاقی وزیرکی مشاورت پر اختیار کی گئی ہے جبکہ وزیرموصوف اس پالیسی پر گزشتہ دوسال سے عمل پیرا ہیں۔ ‘شہریوں کا کہنا ہے کہ نوازشریف اور شہبازشریف پوری انتخابی مہم کے دوران قوم سے جھوٹے وعدے کرتے رہے کہ لوڈشیڈنگ کو مہینوں میں ختم کردیاجائے گامگر اقتدار میں آنے کے بعد نہ صرف وہ اپنے وعدوں سے پھر گئے بلکہ احتجاج پر شہریوں کو چورقراردیدنا شروع کردیا جو کہ انتہائی افسوسناک ہے انہوں نے کہا کہ نوازلیگ یاد رکھے کہ وہ انہی ”چوروں“کے ووٹوں سے برسراقتدار آئی ہے اگر عوام چور ہیں تو حکمران عوام سے بڑے چور ہیں -