موجودہ حالات میں ٹیکنالوجی عوام کی حفاظت یقینی بنانے کا واحد راستہ ہے، چوہدری نثار علی خان ، برطانیہ اور پاکستان کے مابین بہترین تعلقات ہیں ، موجودہ حکومت میں یہ تعلقات نئی افہام و تفہیم کی سطح تک پہنچ گئے ہیں ، وفاقی وزیر کی برطانوی وزیر کیرن براڈلے سے ملاقات میں گفتگو

جمعرات 8 مئی 2014 07:59

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8مئی۔2014ء) وفاقی وزیر داخلہ و انسداد منشیات چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں ٹیکنالوجی عوام کی حفاظت یقینی بنانے کا واحد راستہ ہے ، پاکستان اور برطانیہ کے مابین بہترین تعلقات قائم ہیں ، موجودہ حکومت میں یہ تعلقات نئی افہام وتفہیم کی سطح تک پہنچ گئے ہیں ، ان خیالات کااظہار انہوں نے برطانیہ کی جدید غلامی اور منظم جرائم کی وزیر کیرن براڈلے سے ملاقات کے دوران کیا ۔

وفاقی وزیر داخلہ نے جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے برطانیہ کے پوشیدہ سکیورٹی سسٹم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے برطانوی وزیر کو سیف سٹی منصوبے کے بارے میں بتایا جس میں راولپنڈی اور اسلام آباد کو محفوظ شہر بنانے کے لیے مختلف حصوں میں دو ہزار کیمرے لگائے جائینگے وفاقی وزیر نے اس سلسلے میں برطانوی تعاون بارے کہا ۔

(جاری ہے)

چوہدری نثار نے کہا کہ اس سلسلے میں حال ہی میں ملک کی پہلی قومی داخلی سکیورٹی پالیسی ترتیب دی ہے جس میں پا کستان اور برطانیہ کے مابین ادارہ جاتی اور ٹیکنالوجی کی سطح پر تعاون کے بہت سے شعبے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں ٹیکنالوجی عوام کی حفاظت کو یقینی بنانے کا واحد راستہ ہے ۔ وفاقی وزیر نے ایف آئی اے اور اے این ایف کو بہتر طور پر مسلح کرکے ان کی استطاعت بڑھانے کا خصوصی ذکر کیا جس سے منظم جرائم کے خلاف لڑنے کے لیے ان کی استطاعت میں اضافہ ہوا ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ برطانیہ کی آواز پاکستان میں توجہ سے سنی جاتی ہے اور برطانیہ ایسا ملک ہے جو مشرق اور مغرب خصوصاً مستقبل قریب میں ابھرتی ہوئی علاقائی صورتحال میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں پاکستانیوں کی بڑی تعداد بھی دونوں ملکوں کے مابین اچھے تعلقات کی وجہ ہے برطانوی وزیر نے کہا کہ ان کی وزارت انسانی اور منشیات سمگلنگ ، بین الاقوامی جرائم ، جسم فروشی اور ٹیکس چوری میں ملوث منظم جرائم کی روک تھام پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے انہوں نے کہا کہ ان کا مقصد نہ صرف ان مجرموں کو جیل بھیجنا ہے بلکہ محروم کئے گئے ٹیکس دہندگان کو اس دولت سے فائدہ پہنچانا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی استطاعت بڑھانے میں تعاون فراہم کرنے پر خوشی ہوگی خصوصاً بہتر تربیت کی فراہمی کے ساتھ ساتھ ادارہ جاتی مدد پر خوشی ہوگی انہوں نے بین الاقوامی برادری اور خصوصاً پاکستان کی 2012ء کے لندن اولمپکس میں مکمل سکیورٹی فراہم کرنے پر شکریہ ادا کیا برطانوی سفیر فلپ بارٹن بھی اس ملاقات میں موجود تھے ۔