قومی اسمبلی میں جمعیت کے رکن کا انوکھا احتجاج ،نماز کا وقفہ نہ کرنے پر اذانیں دینا شروع کر دیں،سپیکر ڈائس کے سامنے نماز پڑھنے کی دھمکی پر اجلاس ملتوی کر دیا گیا

جمعرات 8 مئی 2014 08:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8مئی۔2014ء) قومی اسمبلی میں جمعیت کے رکن کا انوکھا احتجاج ،نماز کا وقفہ نہ کرنے پر اذانیں دینا شروع کر دیں،سپیکر ڈائس کے سامنے نماز پڑھنے کی دھمکی پر اجلاس ملتوی کر دیا گیا۔جماعت نماز کے لئے وقفہ کیوں نہ کیا ، مولانا امیر زمان کا ڈپٹی سپیکر سے شکوہ ۔ بدھ کو ڈپٹی سپیکر کا انکار اور مولانا کا بولنے پر اصرار ، اس شعر کے مصداق ” کچھ اس کا بھی انکار تھا ۔

۔۔ کچھ ہمارا بھی اصرار تھا۔۔۔ اور اتنے میں اذان ہوگئی “۔۔۔اذان کے بعد جمعیت علمائے اسلام (ف) کے بلوچستان سے رکن قومی اسمبلی مولانا امیر زمان دس منٹ تک مسلسل اس جانب توجہ مبذول کراتے رہے کہ نماز کا وقفہ کیا جائے مگر ڈپٹی سپیکر نے ایک نہ سنی اور آخر کار مرتضی جاوید عباسی نے مائیک پیپلز پارٹی کی رکن شاہدہ رحمانی کو دیا جس پر مولانا نے کہا کہ وقفہ کریں ورنہ میں اذان دے دونگا اور اسی اثناء میں انہوں نے ایوان میں اذان کی صدا بلند کردی اور پوری اذان کے بعد پھر کہا کہ وقفہ کیا جائے مگر ڈپٹی سپیکر نے ایک نہ سنی تو انہوں نے کہا کہ میں پھر اذان دے دونگا جس پر جماعت اسلامی کے رکن شیر اکبر خان نے مولانا امیر زمان کی تائید کی اور کہا کہ سپیکرڈائس کے سامنے نماز ادا کریں میں آپ کا مقتدی ہوں مگر جیسے مولانا ڈائس کے پاس پہنچے تو اجلاس کی کارروائی کو برخاست کردیا گیا ۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ قومی اسمبلی اجلاس میں یہ اپنی نوعیت کی انوکھی روایت ہے اس سے قبل کبھی بھی ایک وقت میں دو اذانیں نہیں ہوئیں ۔