مقبوضہ کشمیر : انتخابی ڈھونگ کا آخری مرحلہ بھی ناکام ، انتخابی ٹرن آؤٹ نہ ہونے کے برابر رہا، کشمیریوں نے لداخ اور بارہمولہ میں ہونیوالے انتخابات کا مکمل بائیکاٹ کیا ، شٹر ڈاؤن ہڑتال رہی ، انتخابی سخت سکیورٹی کے باوجود وادی کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے ، سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں متعدد مظاہرین زخمی ، کپواڑہ میں ٹرن آؤٹ 41فیصد تھا ، بھارتی میڈیا کا دعویٰ

جمعرات 8 مئی 2014 08:07

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔8مئی۔2014ء)مقبوضہ کشمیر میں انتخابی ڈرامے کے آخری مرحلے کا بھی کشمیریوں نے مکمل طور پر بائیکاٹ کرتے ہوئے اس مکرو فریب کی چال کو ناکام بنا دیا ۔ انتخابی ٹرن آؤٹ نہ ہونے کے برابر رہا ۔ بارہمولہ کی نشستوں پر انتہائی سخت سکیورٹی حصار میں انتخابات کے باوجود وادی کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہروں ، جھڑپوں اور پولنگ سٹیشنوں پر بم دھماکوں کے پرتشدد واقعات رونما ہوئے جن میں متعدد افراد زخمی ہوگئے مظاہرین کا حق خودارادیت کے حصول تک جدوجہد کو نئے جذبے اور حوصلے کے ساتھ جاری رکھنے کے عزم کا اظہار ۔

تفصیلات کے مطابق مقبوضہ وادی کی دو پارلیمانی نشستوں لداخ اور بارہمولہ میں ہونیوالے نام نہاد انتخابات کو بھی کشمیریوں نے یکسر مسترد کرتے ہوئے مکمل طور پر ہڑتال اور بائیکاٹ کیا ۔

(جاری ہے)

وادی کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے بانڈی پورہ کے علاقے نبی پورہ میں درجنوں افراد نے احتجاجی مظاہرے کئے اس موقع پر مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی جس کے نتیجے میں ایک اٹھارہ سالہ نوجوان زخمی ہوگیا ۔

پلہان میں پولنگ سٹیشن پر بم دھماکہ ہوا جس میں ایک پولیس اہلکار زخمی ہوا بارہمولہ ، لداخ اور دیگر علاقوں میں بھی مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جن میں متعدد مظاہرین اور سکیورٹی اہلکار بھی زخمی ہوئے احتجاجی مظاہرین اس موقع پر آزادی اور حق خودارادیت کے حق میں نعرے بازی کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات حق خودارادیت کا نعم البدل نہیں ہوسکتے تمام پولنگ سٹیشنوں پر انتخابی ٹرن آؤٹ نہ ہونے کے برابر رہا تاہم بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ کپواڑہ میں سب سے زیادہ انتخابی ٹرن آؤٹ رہا جو کہ اکتالیس فیصد تھا ۔